واشنگٹن / یروشلم: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور غزہ امن معاہدے کے ایلچی جیرڈ کشنر نے کہا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس جنگ بندی معاہدے کے تحت کیے گئے وعدوں پر عمل کر رہی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق، امریکی نائب صدر جی ڈے وینس، خصوصی ایلچی برائے مشرق وسطیٰ اسٹیو وٹکوف اور جیرڈ کشنر غزہ میں جنگ بندی معاہدے کو برقرار رکھنے کے لیے اسرائیل روانہ ہو گئے ہیں۔
“غزہ جنگ بندی معاہدہ 100 فیصد کامیاب ہوگا” — جیرڈ کشنر
امریکی ایلچی جیرڈ کشنر نے اپنے بیان میں کہا کہ:
“حماس اپنے وعدوں پر عمل کر رہی ہے، اور ہمیں یقین ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدہ 100 فیصد کامیاب ہوگا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں معاہدے کی ناکامی کے متحمل نہیں ہو سکتے۔
قاہرہ میں حماس کا وفد بھی سرگرم
ادھر فلسطینی تنظیم حماس کا وفد، خلیل الحیہ کی قیادت میں قاہرہ پہنچ گیا ہے، جہاں وہ جنگ بندی کے نفاذ پر عمل درآمد سے متعلق مذاکرات میں مصروف ہے۔
ذرائع کے مطابق، فریقین کے درمیان سیزفائر کی پائیداری اور انسانی امداد کی فراہمی پر بھی بات چیت جاری ہے۔
اسرائیلی فوج کا جنگ بندی پر دوبارہ عملدرآمد کا اعلان
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ اس نے سیزفائر کے نفاذ پر دوبارہ عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔
یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اسرائیلی افواج کی جانب سے سیزفائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیوں کے دوران درجنوں فلسطینی شہید کیے گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق، عالمی دباؤ کے بعد اسرائیل نے جنگ بندی کے نفاذ کا اعلان دوبارہ بحال کیا ہے تاکہ خطے میں امن عمل کو آگے بڑھایا جا سکے۔