بھارتی ریاستی سرپرستی میں سرگرم عہدیداران عالمی سلامتی کے لیے خطرہ بن گئے

نیویارک: بھارت کی ریاستی سرپرستی میں سرگرم بیرونِ ملک بھارتی عہدیداران عالمی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ بنتے جا رہے ہیں۔ ریاستی دہشتگردی کے بعد اب بھارت سے منسلک عناصر نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر بھی سنگین سیکیورٹی خطرات کا باعث بن رہے ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق بھارت نژاد امریکی ماہرِ امورِ خارجہ ایشلے ٹیلِس (Ashley Tellis) کو امریکی حکام نے خفیہ دفاعی دستاویزات غیر قانونی طور پر رکھنے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔

امریکی محکمہ انصاف کے مطابق، ٹیلِس کے خلاف قومی دفاعی معلومات کے غیر مجاز قبضے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے، جبکہ ایف بی آئی نے ان کے گھر سے ایک ہزار سے زائد “ٹاپ سیکرٹ” اور “سیکرٹ” درجہ کی دستاویزات برآمد کی ہیں۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ عدالت میں پیش کی گئی معلومات کے مطابق، ٹیلِس نے امریکی محکمہ دفاع اور محکمہ خارجہ سے حساس مواد حاصل کر کے اپنے گھر منتقل کیا۔ سرکاری ریکارڈ کے مطابق، وہ ان اداروں سے وابستہ رہنے کے باعث ٹاپ سیکرٹ سیکیورٹی کلیئرنس رکھتے تھے۔

رائٹرز کے مطابق، ایشلے ٹیلِس سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کے دور میں قومی سلامتی کونسل کے رکن رہ چکے ہیں اور مختلف امریکی و بھارتی پالیسی فورمز سے منسلک رہے ہیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کے زیرِ اثر بھارتی عہدیداران کی اس نوعیت کی سرگرمیاں عالمی سلامتی کے لیے نیا چیلنج بن کر ابھر رہی ہیں۔ خفیہ معلومات کے غلط استعمال اور ریاستی سرپرستی میں ہونے والی ایسی کارروائیاں عالمی برادری کے لیے تشویش کا باعث بن رہی ہیں۔

بین الاقوامی ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ سمیت عالمی اداروں کو بھارت کی جانب سے بڑھتے ہوئے ان خطرناک اقدامات پر فوری نوٹس لے کر سخت کارروائی کرنی چاہیے تاکہ حساس دفاعی معلومات کے غلط استعمال کو روکا جا سکے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق، مودی حکومت کی پالیسیوں نے بھارت کو عالمی بداعتمادی اور سلامتی خطرے کی علامت بنا دیا ہے، جس سے نہ صرف خطے کا امن متاثر ہو رہا ہے بلکہ عالمی سلامتی بھی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔

Related posts

پرتگال میں عوامی مقامات پر چہرہ ڈھانپنے پر پابندی کا بل منظور

چنئی سے حیدرآباد آنے والی پرواز میں خاتون کو ہراساں کرنے والا شخص گرفتار

بہار اسمبلی انتخابات: سیاسی گرما گرمی عروج پر، مودی پر اپوزیشن کی تنقید میں شدت