پرتگال میں عوامی مقامات پر چہرہ ڈھانپنے پر پابندی کا بل منظور

لزبن: پرتگال کی پارلیمنٹ نے عوامی مقامات پر چہرہ ڈھانپنے والے برقع یا نقاب پہننے پر پابندی کا بل منظور کر لیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ بل دائیں بازو کی انتہا پسند جماعت “چیگا” (Chega) نے پیش کیا تھا، جس کے تحت مذہبی یا صنفی وجوہات کی بنیاد پر چہرہ ڈھانپنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (AP) کے مطابق، نئے قانون کے تحت عوامی مقامات پر برقع یا نقاب پہننے والے افراد پر 200 سے 4,000 یورو (234 سے 4,670 ڈالر) تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا، جب کہ کسی کو زبردستی نقاب پہننے پر مجبور کرنے والے کو تین سال تک قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔

تاہم یہ پابندی عبادت گاہوں، سفارتی دفاتر اور ہوائی جہازوں پر لاگو نہیں ہوگی۔

سیاسی طور پر یہ بل چیگا پارٹی کے ساتھ ساتھ مرکزِ راست کے حکومتی اتحاد اور لبرل جماعتوں کے ووٹوں سے منظور ہوا، جب کہ بائیں بازو کی جماعتوں اور کمیونسٹ پارٹی نے اس کی مخالفت کی۔

پرتگال کے مسلم نمائندوں کا کہنا ہے کہ ملک میں نقاب پہننے کا رجحان عام نہیں، تاہم یہ ایک ذاتی اور مذہبی روایت ہے جس پر بعض خواتین اب بھی عمل کرتی ہیں۔

واضح رہے کہ چیگا جماعت مئی 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے بعد پرتگال کی دوسری بڑی سیاسی قوت بن کر سامنے آئی تھی۔

Related posts

چنئی سے حیدرآباد آنے والی پرواز میں خاتون کو ہراساں کرنے والا شخص گرفتار

بھارتی ریاستی سرپرستی میں سرگرم عہدیداران عالمی سلامتی کے لیے خطرہ بن گئے

بہار اسمبلی انتخابات: سیاسی گرما گرمی عروج پر، مودی پر اپوزیشن کی تنقید میں شدت