کابل: بھارت نے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں اپنا سفارتخانہ دوبارہ فعال کر دیا ہے، جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ کابل میں مشن کے سربراہ کو “چارج ڈی افیئرز” کے طور پر تعینات کیا جائے گا، جب کہ بعد میں ایک مستقل سفیر بھی مقرر کیا جائے گا۔
رپورٹس کے مطابق طالبان حکومت نومبر تک اپنے دو سفارت کار نئی دہلی بھیجے گی، جو افغانستان کے سفارت خانے میں باضابطہ طور پر فرائض انجام دیں گے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ پیش رفت افغان وزیرِ خارجہ امیر خان متقی کے حالیہ دورۂ بھارت کے بعد سامنے آئی ہے، جس میں طے پایا تھا کہ بھارت اپنے تکنیکی مشن کو مکمل سفارتخانہ کا درجہ دے گا۔
یاد رہے کہ بھارتی وزیرِ خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے رواں ماہ کے آغاز میں امیر خان متقی کے ساتھ مذاکرات کے دوران کابل میں سفارتخانے کی بحالی کا اعلان کیا تھا۔
یہ 2021 میں طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد کسی طالبان رہنما کا بھارت کا پہلا دورہ تھا۔
اگرچہ بھارت نے تاحال طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا، تاہم دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح سفارتی رابطے اور مذاکرات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
واضح رہے کہ چین، روس، ایران اور ترکیہ سمیت درجن بھر ممالک کے سفارت خانے کابل میں فعال ہیں، جن میں سے روس واحد ملک ہے جس نے طالبان حکومت کو باضابطہ تسلیم کیا ہے۔