تہران: سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف میجر جنرل محمد پاکپور نے خبردار کیا ہے کہ اگر کسی نے ایران کی خودمختاری یا سلامتی پر ہاتھ ڈالا تو تہران بھرپور اور فیصلہ کن جواب دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسی صورت میں ایران دشمن کے سامنے “جہنم کے دروازے” کھول دے گا۔
یہ بیان صدر مملکت کے قریبی علاقے میں ہونے والی ایک افسرانہ ملاقات کے دوران سامنے آیا، جب جنرل پاکپور عراقی قومی سلامتی کے مشیر قاسم الاعرجی سے ملاقات کر رہے تھے۔ ملاقات میں دونوں فریقین نے خطے میں سلامتی، سرحدی تعاون اور سابقہ تنازعات کے ازسرِ نو جائزے پر تبادلۂ خیال کیا۔
جنرل پاکپور نے 12 روزہ حالیہ جنگ کے دوران ایرانی دفاعی استعداد اور عوامی اتحاد کو سراہا اور کہا کہ دشمن نے ایران کے میزائل سسٹم کو کمزور سمجھا، مگر ایرانی جوابی کاروائی نے دشمن کے اہداف کو شدید نشانہ بنایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دشمن کی جانب سے ایرانی کمانڈروں کو نشانہ بنانے اور داخلی انتشار پھیلانے کی کوششیں ناکام بنائی گئیں، اور اس میں رہبر معظم انقلاب اور عوام کی ہوشیاری کا بڑا حصہ ہے۔
ملاقات کے دوران جنرل پاکپور نے عراق کے تعاون پر بھی زور دیا اور کہا کہ سیکیورٹی معاہدوں پر مکمل عملدرآمد ضروری ہے۔ انہوں نے سرحدی علاقوں میں مشترکہ فیلڈ کمیٹی کے قیام کی تجویز دی تاکہ دونوں ممالک کی سرحدی سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔
عراقی قومی سلامتی کے مشیر قاسم الاعرجی نے ایرانی افسر کو عراق کے صدر اور وزیرِ اعظم کی جانب سے سلام پہنچایا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ بغداد ایران کے ساتھ طے شدہ سیکیورٹی معاہدوں پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنائے گا۔ الاعرجی نے کہا:
“ایران کی سلامتی، عراق کی سلامتی ہے — ہم اپنی سرزمین کو کسی بھی ایسے عمل کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے جو ایران کے خلاف ہو۔”
الاعرجی نے دونوں ممالک کے درمیان ایک مشترکہ کمیٹی کے قیام کا بھی اعلان کیا جو سیکیورٹی معاہدوں کی نگرانی، سرحدی علاقوں میں غیرقانونی سرگرمیوں کی روک تھام اور بروقت اطلاعات کے تبادلے کو یقینی بنائے گی۔
ملاقات کے اختتام پر دونوں رہنماؤں نے علاقائی استحکام، سرحدی باہمی تعاون اور دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔