یروشلم: اسرائیلی انتہا پسند وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے سعودی عرب پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر تعلقات کی بحالی کے لیے فلسطینی ریاست کا قیام شرط ہے تو اونٹوں پر سواری جاری رکھیں۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق سموٹریچ نے ایک کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ
“ہم فلسطینی ریاست کے بدلے نارملائزیشن قبول نہیں کریں گے۔ اگر تعلقات قائم کرنے کے لیے فلسطینی ریاست شرط ہے تو بہت شکریہ، اونٹوں پر سواری جاری رکھیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ
“ہم ترقی کرتے رہیں گے — معیشت، معاشرت اور ریاست کے طور پر، اپنی بہترین صلاحیتوں کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں گے۔”
اسرائیلی اپوزیشن کا شدید ردِعمل
اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائیر لاپیڈ نے انتہاپسند وزیر کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ
“سموٹریچ اسرائیل کا نمائندہ نہیں ہے، اسے فوری طور پر سعودی عرب سے معافی مانگنی چاہیے۔”
سابق وزیر دفاع بینی گینٹز نے بھی سموٹریچ کے بیان کو “جہالت اور ذمہ داریوں سے لاعلمی” قرار دیا۔
عرب ممالک کا سخت مؤقف
دوسری جانب سعودی عرب، قطر اور اردن نے مقبوضہ مغربی کنارے کے اسرائیل میں غیر قانونی انضمام پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔
سعودی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ
“سعودی عرب اسرائیلی آبادکاری اور توسیع پسندانہ عزائم کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔”
قطر نے بھی اسرائیلی اقدام کو فلسطینیوں کے حقوق سلب کرنے کی کوشش قرار دیا اور کہا کہ
“ہم مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی مکمل حمایت کرتے ہیں، اقوام متحدہ کو چاہیے کہ اسرائیل کو اس توسیع پسندانہ منصوبے سے روکے۔”
پس منظر
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مخالفت کے باوجود اسرائیلی پارلیمنٹ نے حال ہی میں مقبوضہ مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم کرنے کا بل منظور کیا تھا۔
اس اقدام کے بعد خطے میں کشیدگی میں اضافہ اور عرب دنیا میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔