ٹرمپ کا دوحہ میں مختصر قیام، امیرِ قطر سے جہاز میں ملاقات — “غزہ میں پائیدار امن کے لیے قطر اہم کردار ادا کرے گا”

دوحہ / واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملائیشیا جاتے ہوئے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں مختصر قیام کیا اور اس دوران امیرِ قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی سے جہاز میں ملاقات کی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، صدر ٹرمپ ملائیشیا میں آسیان (ASEAN) سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے روانہ تھے اور دورانِ سفر قطر میں ان کا قیام چند گھنٹوں پر مشتمل تھا۔

قطر کا امن میں کلیدی کردار

امریکی صدر نے ملاقات کے دوران کہا کہ

“ہم نے مشرقِ وسطیٰ میں ناقابلِ یقین امن حاصل کیا ہے، اور قطر نے اس میں بڑا کردار ادا کیا ہے۔”

انہوں نے کہا کہ خطے میں امن کے فروغ اور غزہ کی صورتحال کے حل کے لیے قطر کی قیادت سے مکمل تعاون جاری رکھا جائے گا۔

غزہ کی صورتحال پر گفتگو

بعد ازاں طیارے میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ

“غزہ میں پائیدار امن ہونا چاہیے، جلد ایک ٹاسک فورس تشکیل دی جا رہی ہے، اور ضرورت پڑنے پر قطر غزہ میں امن فوج بھیجنے کو تیار ہے۔”

امریکی صدر نے مزید کہا کہ اگر حماس نے یرغمالیوں کی لاشیں واپس نہ کیں تو امن معاہدے میں شامل دیگر ممالک کارروائی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا آئندہ 48 گھنٹوں میں اس معاملے پر گہری نظر رکھے گا۔

چین اور تجارتی معاہدے پر امید

صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ انہیں چینی صدر شی جن پنگ سے ایک مثبت ملاقات کی امید ہے، اور توقع ہے کہ چین مزید 100 فیصد ٹیرف سے بچنے کے لیے معاہدے پر آمادہ ہو جائے گا — جو یکم نومبر سے نافذ ہونے والا ہے۔

ایشیائی دورے کی تفصیلات

امریکی صدر اس وقت ایشیا کے دورے پر ہیں، جہاں وہ چین، جنوبی کوریا اور جاپان کا بھی دورہ کریں گے۔
دورے کے دوران ان کا مقصد دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان جاری تجارتی جنگ کے خاتمے کے لیے نئے معاہدے کو حتمی شکل دینا ہے۔

صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ وہ جلد شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن سے ملاقات کے خواہاں ہیں تاکہ کورین جزیرہ نما میں امن کے امکانات کو مزید فروغ دیا جا سکے۔

Related posts

کینیڈین اشتہار پر ٹرمپ برہم، کینیڈا پر مزید 10 فیصد ٹیرف عائد — “فراڈ اشتہار سپریم کورٹ پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے”

امریکا کی وینزویلا کے ساحل کے قریب بڑی فوجی تعیناتی — خطے میں کشیدگی بڑھ گئی

استنبول میں پاک–افغان مذاکرات کا دوسرا دور مکمل، پاکستان نے طالبان کو دہشت گردی روکنے کا جامع پلان دے دیا