ماسکو: روس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اپنے جدید ترین جوہری توانائی سے چلنے والے کروز میزائل ‘بوریویسٹنک’ (9M730) کا کامیاب تجربہ کیا ہے، جسے نیٹو نے SSC-X-9 “Skyfall” کا نام دیا ہے۔
روسی مسلح افواج کے سربراہ ویلری گیراسیموف نے صدر ولادیمیر پیوٹن کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ میزائل نے تقریباً 14,000 کلومیٹر (8,700 میل) کا فاصلہ طے کیا اور 21 اکتوبر کو تجربے کے دوران تقریباً 15 گھنٹے تک فضا میں رہا۔ روسی حکام کا کہنا ہے کہ یہ میزائل روایتی ایندھن پر انحصار نہیں کرتا بلکہ جوہری توانائی سے چلتا ہے، جس کے باعث اس کی پرواز کا وقت اور فاصلہ بہت طویل ہو سکتے ہیں۔
صدر پیوٹن نے بریفنگ کے موقع پر کہا کہ بوریویسٹنک کے اہم تجربات مکمل ہو چکے ہیں اور اب اسے تعیناتی کے آخری مرحلے کے لیے تیار کیا جانا چاہیے۔ ان کے بقول یہ ایک منفرد اور انتہائی طاقتور ہتھیار ہے جس کا عالمی سطح پر کوئی مقابلہ نہیں۔
روسی میڈیا اور عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ بوریویسٹنک کو موجودہ اور مستقبل کے میزائل دفاعی نظام کے لیے “ناقابلِ تسخیر” قرار دیا جا رہا ہے، تاہم یہ دعوے روسی سرکاری بیانات اور ذرائع پر مبنی ہیں۔