یروشلم / اسلام آباد: اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں تعینات کی جانے والی بین الاقوامی فورس میں پاکستانی فوجی دستے بھی شامل ہو سکتے ہیں۔
اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق، اسرائیلی دفاعی حکام نے قانون سازوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ غزہ میں دو سالہ جنگ کے بعد استحکام قائم کرنے کے لیے تشکیل دی جانے والی فورس میں پاکستان کے فوجی بھی حصہ بن سکتے ہیں۔
اسرائیلی ویب سائٹ ’وائی نیٹ نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ ہفتے اسرائیلی کینیسٹ (پارلیمنٹ) کی خارجہ و دفاعی امور کمیٹی کے ایک بند کمرہ اجلاس میں بتایا گیا کہ اس مجوزہ فورس میں انڈونیشیا، آذربائیجان اور پاکستان کے فوجی شامل ہوں گے۔
رپورٹ کے مطابق، انڈونیشیا پہلے ہی اس مشن کے لیے اپنی فوج بھیجنے کی پیشکش کر چکا ہے، جبکہ آذربائیجان نے بھی اپنے فوجی فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ تاہم، رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ پاکستانی فوجیوں کی ممکنہ شمولیت سے متعلق ابھی تک کوئی باضابطہ اعلان یا عوامی سطح پر تصدیق نہیں کی گئی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیرِ اطلاعات عطااللہ تارڑ نے غزہ میں پاکستانی افواج کی تعیناتی سے متعلق سوال کے جواب میں کہا تھا کہ
“اس معاملے پر وزارتِ خارجہ ہی مؤقف دے گی۔”
پاکستان کی وزارتِ خارجہ کی جانب سے اس حوالے سے تاحال کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا۔