تہران: وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے تہران میں سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری علی اردشیر لاریجانی اور ایرانی ہم منصب سکندر مومنی سے الگ الگ ملاقاتیں کیں، جن میں پاک ایران تعلقات، سکیورٹی تعاون، انسداد دہشتگردی، انسدادِ منشیات اور بارڈر مینجمنٹ جیسے اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے دفتر پہنچنے پر سیکرٹری علی اردشیر لاریجانی نے وزیر داخلہ محسن نقوی کا خیرمقدم کیا۔ ملاقات کے دوران دونوں فریقوں نے دوطرفہ تعاون بڑھانے اور مشترکہ سکیورٹی میکانزم کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
“سکیورٹی اور انسدادِ منشیات میں ایران سے تعاون بڑھانا چاہتے ہیں” — محسن نقوی
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان سکیورٹی، انسدادِ دہشتگردی اور انسدادِ منشیات کے شعبوں میں ایران کے ساتھ تعاون کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں امن، ترقی اور بارڈر مینجمنٹ کے لیے دونوں ممالک کا اشتراک عمل اہم سنگِ میل ثابت ہو گا۔
اس موقع پر علی اردشیر لاریجانی نے کہا کہ
“پاک ایران تعلقات میں مثبت پیش رفت خوش آئند ہے،
اور دونوں ممالک کو خطے کے استحکام کے لیے تعاون جاری رکھنا چاہیے۔”
ایرانی وزیر داخلہ سے ملاقات — باہمی تعاون پر اتفاق
بعد ازاں محسن نقوی نے اپنے ایرانی ہم منصب سکندر مومنی سے بھی ملاقات کی۔ دونوں وزرائے داخلہ نے داخلی سلامتی اور انسدادِ دہشتگردی کے امور پر باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
محسن نقوی نے ای سی او وزارتی کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر ایرانی وزیر داخلہ کو مبارکباد دی اور کہا کہ
“یہ کانفرنس رکن ممالک کے لیے دوررس نتائج کی حامل ہو گی۔
پاکستان داخلی سلامتی سے متعلق ایران کے تجربات سے استفادہ چاہتا ہے۔”
پاکستان کے دورے کی دعوت
وزیر داخلہ محسن نقوی نے ایرانی ہم منصب کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی، جس پر سکندر مومنی نے کہا کہ
“میں جلد اپنے بھائی سے ملنے اسلام آباد آؤں گا۔”
ایرانی وزیر داخلہ نے ای سی او کانفرنس میں شرکت پر پاکستانی وفد کا شکریہ بھی ادا کیا۔
اعلیٰ حکام کی شرکت
ملاقاتوں کے دوران وفاقی سیکرٹری داخلہ خرم آغا، ایران میں پاکستان کے سفیر محمد مدثر ٹیپو،
ایرانی وزارت داخلہ کے اعلیٰ حکام اور سفارتی افسران بھی موجود تھے۔
دونوں ممالک نے دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے، سرحدی تعاون بڑھانے اور خطے میں پائیدار امن کے لیے مربوط رابطہ کاری پر اتفاق کیا۔