واشنگٹن: امریکی افواج نے مشرقی بحرالکاہل میں منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث ہونے کے شبے میں ایک کشتی پر میزائل حملہ کر کے اسے تباہ کر دیا، جس کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک ہو گئے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق یہ کارروائی بین الاقوامی پانیوں میں کی گئی، جہاں امریکی افواج نے ایک کشتی کو منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث قرار دیتے ہوئے نشانہ بنایا۔
امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ X (ٹوئٹر) پر بیان میں تصدیق کی کہ “ڈپارٹمنٹ آف وار نے منشیات فروش دہشت گردوں کے خلاف ایک اور کامیاب کارروائی کی ہے، جس میں چار افراد مارے گئے۔”
انہوں نے بتایا کہ کشتی ایک نامزد دہشت گرد تنظیم کے زیرِ انتظام تھی، تاہم حملے کی درست جگہ ظاہر نہیں کی گئی۔ وزیر دفاع کے مطابق خفیہ اطلاعات سے پتا چلا تھا کہ یہ کشتی نشہ آور مواد لے جا رہی تھی اور ایک معروف اسمگلنگ راستے پر موجود تھی۔
انہوں نے فضائی حملے کی ویڈیو بھی جاری کی۔
یاد رہے کہ چند روز قبل امریکا نے اسی خطے میں 3 کشتیوں پر حملے کیے تھے جن میں 14 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
تاہم انسانی حقوق کے کارکنوں اور بین الاقوامی تنظیموں نے ان کارروائیوں پر سخت تنقید کی ہے۔ ناقدین کے مطابق یہ حملے “ماورائے عدالت قتل” اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہیں، کیونکہ عالمی قوانین کسی ملک کو غیر جنگی علاقوں میں غیر لڑاکا افراد کے خلاف مہلک طاقت کے استعمال کی اجازت نہیں دیتے۔
اقوام متحدہ کے امریکی براعظموں کے لیے معاون سیکریٹری جنرل میروسلاو ینچا نے سلامتی کونسل میں کہا تھا کہ “سرحد پار منظم جرائم کے خلاف تمام اقدامات بین الاقوامی قانون کے مطابق ہونے چاہئیں۔”