امریکا اور چین میں فوجی رابطوں کے قیام پر اتفاق — امریکی وزیر دفاع کا دعویٰ

واشنگٹن: امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا اور چین نے براہِ راست فوجی رابطے قائم کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔

یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان جنوبی کوریا میں اہم ملاقات ہوئی۔

ٹیلی فونک رابطہ اور فیصلہ

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق، پیٹ ہیگسیتھ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری بیان میں کہا کہ انہوں نے اپنے چینی ہم منصب ڈونگ جن کے ساتھ ٹیلی فونک رابطے کے دوران فوجی روابط کے قیام پر اتفاق کیا۔

امریکی وزیر دفاع کے مطابق،

“ہم نے جنوبی کوریا میں ہونے والے ٹرمپ-شی اجلاس کے بعد ملائیشیا میں ملاقات بھی کی تھی۔ ہم اس بات پر متفق ہیں کہ امن، استحکام اور مضبوط تعلقات ہمارے دونوں عظیم ممالک کے مفاد میں ہیں۔”

تنازعات کے حل کے لیے رابطوں کی ضرورت

پیٹ ہیگسیتھ نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان فوجی سطح پر براہِ راست رابطے قائم ہونے سے ممکنہ تنازعات کے خدشات کو کم کرنے اور غلط فہمیوں کے ازالے میں مدد ملے گی۔

“ہم نے اتفاق کیا ہے کہ کسی بھی ممکنہ مسئلے کی صورت میں فوجی رابطوں کے ذریعے اسے قابو یا کم کیا جا سکے گا۔”

چین کی جانب سے تاحال کوئی مؤقف سامنے نہیں آیا

رپورٹ کے مطابق، چین کی حکومت نے تاحال اس اہم پیشرفت کی نہ تصدیق کی ہے اور نہ ہی تردید۔

بین الاقوامی ماہرین کے مطابق، واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان فوجی سطح پر براہِ راست ہاٹ لائنز یا رابطہ نظام کا قیام طویل عرصے سے تجویز کیا جا رہا تھا تاکہ غیر ارادی تصادم یا کشیدگی میں اضافے سے بچا جا سکے۔

ماہرین کا مؤقف

دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق، امریکا اور چین کے درمیان فوجی رابطوں کا قیام ایشیا بحرالکاہل خطے میں استحکام کے لیے ایک اہم سفارتی سنگِ میل ثابت ہو سکتا ہے۔

Related posts

استنبول میں غزہ امن منصوبے پر مشاورتی اجلاس آج ہوگا، پاکستان سمیت 8 ممالک کی شرکت

کویت میں لازمی گاڑی انشورنس کے نئے قوانین نافذ — وزارتی حکم نامہ جاری

ہیروشیما و ناگاساکی کے زندہ بچ جانے والوں کا صدر ٹرمپ کے نام خط — “ایٹمی تجربات ناقابلِ قبول ہیں”