واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ قازقستان نے باضابطہ طور پر معاہدہ ابراہیمی (Abraham Accords) میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ یہ اعلان وائٹ ہاؤس میں وسط ایشیائی ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران کیا گیا، جس میں قازقستان کے صدر بھی شریک تھے۔
صدر ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قازقستان ان کی دوسری مدتِ صدارت کے دوران معاہدہ ابراہیمی میں شامل ہونے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔ انہوں نے قازقستان کو ’’شاندار ملک‘‘ اور ’’باصلاحیت قیادت‘‘ رکھنے والی قوم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس شمولیت سے عالمی امن، اقتصادی تعاون اور علاقائی استحکام کو تقویت ملے گی۔
صدر ٹرمپ نے توقع ظاہر کی کہ دیگر ممالک بھی جلد اس معاہدے کا حصہ بنیں گے۔
گزشتہ روز اشارہ دیا گیا تھا
امریکی نمائندہ خصوصی برائے مشرق وسطیٰ اسٹیو وٹکوف نے ایک روز قبل کہا تھا کہ جلد ایک اور مسلم اکثریتی ملک معاہدہ ابراہیمی میں شمولیت کا اعلان کرے گا، جس کے تحت اسرائیل اور مسلم ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کو معمول پر لایا جا رہا ہے۔
پس منظر
معاہدہ ابراہیمی سابقہ دورِ صدارت میں متعارف کروایا گیا تھا، جس کے تحت اسرائیل نے چار مسلم اکثریتی ممالک—متحدہ عرب امارات، بحرین، مراکش اور سوڈان—کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے تھے۔
قازقستان کی شمولیت کو اس سلسلے کا ایک نیا اور اہم اضافہ قرار دیا جا رہا ہے۔