ریاض: سعودی عرب کے پاسپورٹ کے قائم مقام ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل صالح نے اعلان کیا ہے کہ ڈائریکٹوریٹ بہت جلد غیر قانونی افراد کی ملک بدری کے عمل کو جدید اور ڈیجیٹل بنانے کے لیے ’’سیلف ڈیپورٹیشن پلیٹ فارم‘‘ متعارف کروائے گا۔ ان کے بقول اس اقدام کا مقصد روایتی طریقہ کار سے ہٹ کر ایک شفاف، محفوظ اور تیز رفتار نظام قائم کرنا ہے۔
میجر جنرل صالح نے بتایا کہ اس پلیٹ فارم کے اجرا سے وہ تمام تکنیکی، سیکیورٹی اور آپریشنل پہلوؤں حتمی شکل دینے کے بعد کام شروع کیا جائے گا۔ اس کے ذریعے غیر قانونی افراد کو خود اپنے ڈیپورٹیشن کے انتظامات مکمل کرنے کی سہولت ملے گی اور ڈائریکٹوریٹ کو کارروائیوں میں آسانی ہوگی۔
سمارٹ ٹریک اور کیمروں کے ذریعے تیز تر روانگی
انہوں نے کہا کہ جوازات جلد ایک ’’سمارٹ ٹریک‘‘ سسٹم بھی شروع کرے گا جو مسافروں کو مخصوص راستے سے گزرنے اور سمارٹ کیمروں کے ذریعے شناخت کی تصدیق کی سہولت دے گا۔ یہ کیمرے بیک وقت 35 افراد کی شناخت کر سکتے ہیں اور پاسپورٹ کنٹرول افسران کے ساتھ براہِ راست بات چیت کے بغیر روانگی کے طریقہ کار کو مکمل کر سکیں گے۔
میجر جنرل صالح نے بتایا کہ اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ روانگی کے عمل کو ہموار کیا جائے گا اور ڈیپارچر لاؤنجز میں بار بار پاسپورٹ کنٹرول سے گزرنے کی ضرورت کم یا ختم ہو سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدامات مسافروں کے تجربے کو بہتر بنائیں گے اور سرحدی کنٹرول کے عمل کو بھی تیز اور مؤثر کریں گے۔
ڈیجیٹلائزیشن اور سمارٹ گیٹ ویز کا وژن
پاسپورٹ شعبے میں جاری اصلاحات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے میجر جنرل نے کہا کہ وزارت داخلہ کے اندر ڈیجیٹل خدمات کی ترقی جاری ہے اور ان کا مقصد مملکت میں بندرگاہوں کو سمارٹ گیٹ ویز میں تبدیل کرنا ہے تاکہ سرحدی عمل اور ہجرتی کنٹرول جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہو جائے۔
ان اقدامات کے نفاذ کے بعد، حکام کا کہنا ہے کہ نہ صرف غیر قانونی قیام کے معاملات کے حل میں بہتری آئے گی بلکہ مجموعی طور پر امیگریشن اور پاسپورٹ کے شعبے میں شفافیت، سہولت اور سلامتی کو بھی فروغ ملے گا۔