تہران: ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے خبردار کیا ہے کہ اگر جلد بارش نہ ہوئی تو دارالحکومت تہران شدید آبی بحران کا سامنا کر سکتا ہے اور صورتحال سنگین ہوئی تو شہر کو خالی کرانے کی نوبت بھی آسکتی ہے۔
مغربی ایران کے شہر سنندج کے دورے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے صدر پزشکیان نے کہا کہ حکومت اس وقت بیک وقت معاشی، ماحولیاتی اور سماجی بحرانوں سے نمٹ رہی ہے، تاہم قحط سالی اور پانی کی قلت ملک کے لیے سب سے بڑا قدرتی چیلنج بن چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اگر آئندہ ہفتوں میں بارش نہ ہوئی تو تہران میں پانی کی فراہمی کو محدود کرنا پڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’اگر خشک سالی جاری رہی تو ہم پانی سے محروم ہو جائیں گے اور شہر کو خالی کرانا پڑے گا۔‘‘
ایرانی صدر نے پانی اور توانائی کے وسائل کے مؤثر انتظام اور ان کے تحفظ کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے صورتحال کو ’’انتہائی تشویشناک‘‘ قرار دیا۔
خیال رہے کہ تہران کی آبی ضروریات پانچ بڑے ڈیموں — امیرکبیر، لار، ماملو، طالقان اور لتیان — سے پوری ہوتی ہیں۔ رواں سال پانی کے ذخائر اپنی تاریخ کی کم ترین سطح تک پہنچ چکے ہیں۔
20 جولائی کو تہران واٹر اتھارٹی نے خبردار کیا تھا کہ ان ڈیموں میں موجود پانی گزشتہ 100 سال کے مقابلے میں ریکارڈ حد تک کم ہوگیا ہے، جبکہ گزشتہ ہفتے اتھارٹی کے سربراہ بہزاد پارسا نے کہا تھا کہ اگر موسم خشک رہا تو ڈیموں میں موجود پانی صرف دو ہفتوں تک ہی شہر کی ضرورت پوری کر سکے گا۔