روس منجمد اثاثوں پر ہرجانے کا مطالبہ کرے گا: مرکزی بینک

ماسکو: روس کے مرکزی بینک نے اعلان کیا ہے کہ وہ یورپی بینکوں کی جانب سے روسی اثاثے منجمد کیے جانے کے باعث ہونے والے نقصانات پر ہرجانے کا مطالبہ کرے گا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق بینک آف روس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یورپی بینکوں کی جانب سے اثاثوں کے منجمد کیے جانے اور ان کے غیر قانونی استعمال کے نتیجے میں روس کو مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے، جس کی وصولی کے لیے قانونی کارروائی کی جائے گی۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ بینک آف روس اپنے مفادات کے تحفظ سے متعلق پہلے سے طے شدہ مؤقف کے مطابق یورپی بینکوں کے خلاف روسی ثالثی عدالت میں ہرجانے کا دعویٰ دائر کرے گا۔ مرکزی بینک کا مؤقف ہے کہ منجمد اثاثوں کا استعمال بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

ادھر یورپی یونین کے رہنما برسلز میں اس معاملے پر ووٹنگ کے لیے جمع ہیں کہ آیا اگلے دو برسوں میں یوکرین کی مدد کے لیے تقریباً 200 ارب ڈالر کے منجمد روسی اثاثوں کو استعمال کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔

اسی تناظر میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بدھ کے روز روسی وزارت دفاع کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یورپی قیادت پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے یورپی رہنماؤں کو سخت الفاظ میں نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ سابق امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر روسی معیشت کو نقصان پہنچانے کی امید لگائے بیٹھے تھے۔

پیوٹن نے مغربی ممالک پر الزام عائد کیا کہ سابق امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے جان بوجھ کر یوکرین تنازع کو مسلح تصادم کی طرف دھکیلا۔ ان کا کہنا تھا کہ بعض یورپی رہنماؤں نے اس پالیسی کا ساتھ دیا تاکہ روس کے خاتمے سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔

روسی صدر نے واضح کیا کہ روس یوکرین میں اپنے علاقائی اہداف ہر صورت حاصل کرے گا، چاہے وہ سفارتکاری کے ذریعے ہوں یا میدانِ جنگ میں۔

Related posts

ایران کے جزیرہ ہرمز پر نادر قدرتی منظر، سمندر کا پانی سرخ ہو گیا

ٹرمپ انتظامیہ نے افغان اسپیشل امیگرنٹ ویزا معطل کر دیا

اقوامِ متحدہ کی رپورٹ: افغان طالبان کا دہشتگرد گروہوں کے سرحد پار حملوں سے لاتعلقی کا دعویٰ مسترد