تہران: ایران کے صوبہ ہرمزگان میں واقع جزیرہ ہرمز پر ایک نادر اور دلکش قدرتی منظر دیکھنے میں آیا، جہاں ساحل کے قریب سمندر کا پانی اچانک سرخ رنگ میں تبدیل ہو گیا۔ اس غیر معمولی نظارے نے مقامی افراد اور سیاحوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کرا لی۔
ماہرین کے مطابق سمندر کے پانی کا رنگ سرخ ہونے کی وجہ جزیرہ ہرمز کی آئرن آکسائیڈ سے بھرپور مٹی ہے۔ شدید بارش کے نتیجے میں یہ سرخ مٹی بہہ کر سمندر میں شامل ہو گئی، جس سے ساحلی پٹی اور اردگرد کے پانیوں کا رنگ سرخ نظر آنے لگا۔
ترک میڈیا رپورٹس کے مطابق 16 دسمبر کو جنوبی ایران کے جزیرہ ہرمز میں ہونے والی موسلا دھار بارش کے بعد یہ منظر سامنے آیا۔ جزیرہ ہرمز اپنی معدنی خصوصیات، خاص طور پر آئرن آکسائیڈ سے بھرپور سرخ مٹی کے باعث دنیا بھر میں پہچانا جاتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ قدرتی عمل ہے اور ماحول کے لیے نقصان دہ نہیں، بلکہ جزیرہ ہرمز کی جغرافیائی اور قدرتی خوبصورتی کو مزید نمایاں کرتا ہے۔ سرخ پانی اور ساحل کا یہ انوکھا منظر سوشل میڈیا پر بھی تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔