بھارتی وزارتِ خارجہ کی پارلیمانی کمیٹی کی ایک رپورٹ میں اعتراف کیا گیا ہے کہ بنگلا دیش کی نوجوان نسل بھارت کو شک کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور دونوں ممالک کے تعلقات ایک نازک مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بنگلا دیش میں بھارت کے بارے میں منفی تاثر میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ ڈھاکا میں پاکستان اور چین کا اثر و رسوخ نمایاں طور پر بڑھ چکا ہے۔ کمیٹی نے خبردار کیا ہے کہ اگر بھارتی حکومت نے اپنی پالیسیوں میں بروقت اصلاح نہ کی تو بھارت بنگلا دیش میں “غیر متعلق” ہو سکتا ہے۔
پارلیمانی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بنگلا دیش میں عوامی لیگ کا سیاسی اثر کمزور پڑ چکا ہے اور نوجوان نسل بنگلا دیش کے قیام میں 1971 کے دوران بھارت کے کردار کو بھی شک کی نظر سے دیکھ رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ تمام عوامل حالات کو ایک نئے موڑ پر لے آئے ہیں اور بھارت کو 1971 کے بعد بنگلا دیش میں سب سے بڑے اسٹریٹجک بحران کا سامنا ہے۔ کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ بھارت کو بنگلا دیش کے ساتھ تعلقات میں نئی حکمتِ عملی اپنانا ہوگی تاکہ بدلتے علاقائی حالات کا مؤثر مقابلہ کیا جا سکے۔