اسلام آباد: تولیدی صحت کا مواد تعلیمی نصاب میں شامل کرنے کے معاملے پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں اختلاف ہوگیا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم کا اجلاس سینیٹر بشریٰ انجم بٹ کی زیرصدارت ہوا۔
اجلاس میں ممبرکمیٹی قرۃ العين مری نے تولیدی صحت کا مواد نصاب کا حصہ بنانےکی تجویز پیش کی۔
سینیٹر قرۃ العین مری کا کہنا تھا کہ بچے انٹرنیٹ پر غلط چیزیں تلاش کر رہے ہیں، اس سے بہتر ہے کہ انہیں نصاب میں بہتر انداز میں پڑھایا جائے، بچیوں کی شادی سے پہلے ان کی رہنمائی کرنی چاہیے۔
ممبر کمیٹی سینیٹر فوزیہ ارشد کا کہنا تھا کہ چھوٹے بچوں کے نصاب میں تولیدی نظام کا واضح خاکہ نہیں ہونا چاہیے، یہ انتخاب والدین کے اختیار میں ہونا چاہیےکہ تولیدی نظام پڑھایا جائے یا نہیں، جب میرے بچے امریکا میں پڑھتے تھے تو مجھ سے پوچھا گیا کیا آپ کے بچوں کو تولیدی نظام کے حوالے سے نصاب پڑھایا جائے؟
سینیٹر خالدہ عطیب کا کہنا تھا کہ بچوں میں تجسس ہوتا ہے، پرائمری سطح تک نصاب میں تولیدی صحت کا مواد شامل نہیں ہونا چاہیے۔
سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ تولیدی صحت کا مواد نصاب میں شامل کرنےکی ہم مخالف کرتے ہیں۔ سینیٹرگردیب سنگھ نے بھی نصاب میں تولیدی صحت کا مواد شامل کرنے کے بل کی مخالفت کی۔