وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے پشاور میں ٹریفک کے دیرینہ مسائل کے حل کے لیے رنگ روڈ کے ناردرن سیکشن کے منصوبے کا باقاعدہ سنگ بنیاد رکھ دیا۔
یہ منصوبہ ورسک روڈ سے ناصر باغ تک ساڑھے آٹھ کلومیٹر طویل ہوگا، جس پر تین لینز پر مشتمل دو رویہ سڑک تعمیر کی جائے گی۔ اس منصوبے پر مجموعی طور پر ساڑھے 9 ارب روپے لاگت آئے گی، جسے چار مختلف پیکجز میں مکمل کیا جائے گا۔ منصوبے میں تین انڈر پاسز اور تین پلوں کی تعمیر بھی شامل ہے، جبکہ یہ سڑک یونیورسٹی روڈ سے دو مقامات پر منسلک کی جائے گی تاکہ شہریوں کو متبادل راستہ میسر آ سکے۔منصوبے کے افتتاح کے موقع پر وزیراعلیٰ علی امین خان گنڈاپور نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سڑک کی تکمیل سے یونیورسٹی روڈ پر ٹریفک کے دباؤ میں 50 فیصد تک کمی آئے گی اور شہریوں کو آمدورفت میں آسانی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ رنگ روڈ کا یہ مسنگ لنک طویل عرصے سے زیر التوا تھا، جسے موجودہ حکومت نے عملی شکل دی ہے اور یہ منصوبہ ایک سال کے اندر مکمل کیا جائے گا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پشاور کو خصوصی اہمیت دیتے ہوئے بجٹ میں خصوصی پیکج مختص کیا ہے تاکہ اسے حقیقی معنوں میں پھولوں کا شہر بنایا جا سکے۔ رنگ روڈ اور یونیورسٹی روڈ پر اضافی انڈر پاسز بھی تعمیر کیے جائیں گے تاکہ ٹریفک نظام کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔ترقیاتی منصوبوں کے تسلسل پر بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ مالی سال میں 411 منصوبے مکمل کیے گئے، اور حکومت سنبھالتے ہی جاری ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کرنا اولین ترجیح رہی۔ موجودہ حکومت کا موازنہ گزشتہ چار حکومتوں کے ترقیاتی کاموں سے کیا جا سکتا ہے، کیونکہ اتنے منصوبے ایک ساتھ مکمل کیے جا رہے ہیں جتنے ماضی میں مجموعی طور پر نہیں کیے گئے۔ رواں مالی سال میں 130 ارب روپے جاری منصوبوں کی تکمیل کے لیے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ 50 ارب روپے کی اضافی ADP پلس بھی فراہم کی جائے گی وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب حکومت سنبھالی تو خزانے میں صرف 18 دن کی تنخواہوں کے لیے فنڈز دستیاب تھے، لیکن عمران خان کے وژن کے مطابق صوبے کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے دن رات محنت کی گئی۔ صحت اور تعلیم کو اولین ترجیح دی گئی ہے، اور ہر تحصیل میں تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے سابقہ حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے نئے اضلاع اور تحصیلیں تو بنا دی گئیں، لیکن سہولیات فراہم نہیں کی گئیں۔وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ رواں مالی سال میں دو ریجنز میں کارڈیک سنٹرز قائم کیے جائیں گے، اور مستقبل میں ہر ریجن اور ڈویژن کی سطح پر دل کے امراض کے مراکز موجود ہوں گے۔ اسی طرح اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لیے رواں سال مزید 30 کالجز قائم کیے جائیں گے تاکہ ہر حلقے میں تعلیم کی سہولت دستیاب ہو۔ ہمارا مقصد یہ ہے کہ ہسپتال میں علاج اور کالج میں تعلیم ہر شہری کے لیے یقینی ہو۔وزیراعلیٰ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ موجودہ دور حکومت میں صرف وہی ترقیاتی منصوبے شروع کیے جائیں گے جن کا افتتاح بھی اسی مدت کے اندر کیا جا سکے۔