اسلام آباد: بےنظیر نشوونما پروگرام میں اربوں روپے کے ساشے پیک صرف ایک ہی کمپنی سے لیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
2022 سے اب تک 97 ارب روپے اس پروگرام کے تحت دیے گئے اور کمپنی کو یہ ٹھیکہ دیا گیا ہے جب کہ، آڈٹ کا بھی کوئی میکنزم موجود نہیں۔
سینیٹ میں تحریری جواب میں بتایا گیا کہ فراہم کنندہ کمپنی کا خریداری کا عمل مکمل طور پر ڈبلیو ایف پی کے اندرونی پروکیومنٹ کے طریقہ کار کے مطابق تھا۔
جمعہ کو سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر انوشہ رحمان کے سوال کے جواب میں وزارت تخفیف غربت و سماجی تحفظ نے تحریری اور وفاقی وزیر پارلیمانی امور نے ضمنی سوالوں کے جواب میں ہاؤس کو بتایا کہ بے نظیر نشوونما پروگرام میں 21-2020سے لے کر 25-2024کے دوران ایک کھرب روپے سے زیادہ کی رقم مختص کی گئی، پہلے سال 2 ارب دوسرے مالی سال میں پونے 5 ارب روپے مختص کیے گئے۔
اس میں اضافہ اس وقت کے وزیر خزانہ کی مالی 23-2022 کی بجٹ تقریر میں کیا گیا جس میں کہا گیا کہ بے نظیر نشوونما غذائیت پروگرام کو تمام اضلاع تک توسیع دی جائے گی اس پر ساڑھے 21 ارب روپے خرچ ہونگے۔