ملکی تاریخ میں پہلی بار مادر وطن کے دفاع میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے والے فیڈرل کانسٹیبلری( ایف سی) کے سپاہی اظہر محمود کو ہلال شجاعت سے نوازا جائے گا۔
صدر آصف علی زرداری نے اظہر محمود سمیت 24 لوئر رینکس کے جوانوں کو اعلیٰ اعزازت سے نوازنے کی منظوری دی ہے۔
ملک و قوم کے لیے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والی فیڈرل کانسٹیبلری کو آخرکار ان کی بے پناہ قربانیوں کا صلہ ملنے جارہا ہے۔
ملکی تاریخ میں پہلی بار ایف سی کے شہید سپاہی اظہر محمود کو ہلال شجاعت سے نوازا جائے گا۔
چترال کے 20 سالہ اظہر محمود نے 4 مارچ کو بنوں کینٹ میں بہادری کی داستان رقم کرتے ہوئے خودکش حملہ آوروں کو کينٹ کے اندر آنے سے روکا۔ حملہ آوروں نے راکٹ لانچر سے سپاہی اظہر محمود کو نشانہ بنايا جس سے وہ شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے ۔
سپاہی اظہر محمود کی اس بہادری اور جرات کے باعث صدر پاکستان نے انہیں ہلال شجاعت سے نوازنے کی منظوری دی ہے جو نشان شجاعت کے بعد دوسرا بڑا سول اعزاز ہے۔
اس سے قبل ہلال شجاعت فرنٹیئر کانسٹیبلری کے کمانڈنٹ صفوت غیور شہید کو دیا گیا تھا۔
صدر پاکستان نے 19شہداء کو ستارہ شجاعت جبکہ 5 زخمیوں کو تمغہ شجاعت سے نوازنے کی منظوری دی ہے۔ شہید سپاہی مشتاق احمد اور شہید سپاہی عبدالصمید درازندہ میں رات کی تاریکی میں 2 گھنٹے دہشتگردوں سے مقابلے کے دوران شہید ہوئے۔ ان کی اسی دلیری پر ان کو ستارہ شجاعت سے نوازا جائے گا۔
اسی طرح 16 شہداء نائک گلزار علی، سپاہی عزیر خان، سپاہی خطاب الرحمان، سپاہی گل عمرزئی، نائب صوبیدار محمد جان، لانس نائیک سعید الرحمان، سپاہی حضرت اللہ، سپاہی خنزادہ، نائیک محمد عارف، سپاہی عمران خان، سپاہی بصیر اللہ، سپاہی مہتاب الرحمان، سپاہی شیر خان، سپاہی سعید امین، سپاہی فضل کریم اور سپاہی محمد یوسف کو بھی ستارہ شجاعت سے نوازا جائے گا۔
5 زخمیوں سپاہی عارف علی، سپاہی باسط اللہ، نائب صوبیدرا سیدن اللہ، لانس نائیک خانان، سپاہی لاج میر کو تمغہ شجاعت سے نوازا جائے گا ۔
ایف سی کمانڈنٹ ریاض نذیر گاڑا نے کہا ہے کہ صدر پاکستان نے ان ناموں کی منظوری دی ہے ۔14 اگست کو ان ناموں کا اعلان کیا جائے گا۔ جس سے فورس کے جوانوں کا مورال بلند ہو گا ۔