وزیر اعلی بلوچستان کا معرکہ حق کنونشن سے خطاب

وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ پاکستانی قوم دشمن کے ہر وار کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی ہے سیکورٹی فورسز کی بے مثال قربانیوں کی بدولت بلوچستان میں امن کا سورج طلوع ہورہا ہے بلوچ نوجوانوں کو بھڑکا کر پہاڑوں پر بھیجنے والوں کے اپنے بچے ترقیاتی ممالک میں پڑھ رہے ہیں جبکہ عام بلوچ کو لاحاصل جنگ میں دھکیل دیا گیا ہے یہ عناصر بلوچ بچیوں کو خود کش جیکٹ پہنا رہے ہیں جبکہ ہم انہیں ہارورڈ اور آکسفورڈ بھیج رہے ہیں بلوچ عوام کو خود فیصلہ کرنا ہے کہ کون ان کی خدمت کررہا ہے

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں معرکہ حق جشن آزادی کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہم پرعزم ہیں کہ ہم بلوچ کو لاحاصل جنگ سے نکال کر امن و ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے انہوں نے کہا کہ آزادی اللہ تعالیٰ کی عظیم نعمت ہے اور اس کی حفاظت ہم سب پر فرض ہے وزیر اعلیٰ نے پاک فوج، رینجرز، ایئر فورس، نیوی، پولیس اور لیویز فورس سمیت تمام سیکیورٹی اداروں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیوں سے آج پاکستان میں امن قائم ہے سیکورٹی فورسز میں موجود ملک کے کے دور دراز علاقوں کے بہادر جوان بلوچستان میں قیام امن کے لئے کوشاں ہیں اور ان کے مقدس خون کی بدولت بلوچستان کا امن دوبارہ لوٹ رہا ہے انہوں نے کہا کہ دشمن بلوچستان میں نفرت اور انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے مگر یہ تمام کوششیں ناکام ہوں گی میر سرفراز بگٹی نے دہشت گردوں کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ جو عناصر بلوچیت کے نام پر معصوم شہریوں، اساتذہ، مزدوروں اور لیڈروں کو شہید کر رہے ہیں وہ بلوچ نہیں بلکہ محض دہشت گرد ہیں بلوچ اپنی روایات کے امین ہوتے ہیں جو ناحق قتل و غارت نہیں کرتے اپنے ہمسایوں کا خیال رکھتے ہیں مہمانوں کے تحفظ کے لئے اپنی جانیں تک گنوا دیتے ہیں جو عناصر بلوچیت کے نام پر خون ریزی کرتے ہیں انہیں بلوچ کہلوانے کا کوئی حق نہیں انہوں نے کہا کہ ریاست اور عوام دہشت گردی کے خلاف متحد ہیں اور ہر سازش کو ناکام بنایا جائے گا میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ احتجاج ہر شہری کا آئینی حق ہے تاہم امن و امان قائم رکھنا اور رائٹ ٹو اسمبل ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے حکومت بلوچستان اس فرض کو ہر صورت پورا کرے گی انہوں نے کہا کہ ایک سال قبل ہم نے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ صوبے میں امن قائم کیا جائے گا الحمدللہ آج صورتحال واضح طور پر بہتری کی جانب گامزن ہے بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں آج بھی ہمارے سیکیورٹی اہلکار عوام کے تحفظ کے لیے اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں ایک بہادر سپاہی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زخمی ہونے کے باوجود اس نے محاذ چھوڑنے سے انکار کرتے کیا یہی وہ جذبہ ہے جو بلوچستان میں دیرپا امن کی ضمانت ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کے عوام سیکیورٹی فورسز، لیویز اور پولیس کی قربانیوں کو ہمیشہ عزت اور قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور ان قربانیوں کے نتیجے میں صوبہ دوبارہ امن و سکون کا گہوارہ بن رہا ہے نوجوانوں کو پیغام دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ وہ بیرونی پروپیگنڈے اور گمراہ کن عناصر سے ہوشیار رہیں، کیونکہ دشمن کی تمام کوششیں صوبے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لیے ہیں انہوں نے کہا کہ ریاست پاکستان مذاکرات کے لیے تیار ہے لیکن شرط یہ ہے کہ آئینِ پاکستان کو تسلیم کیا جائے وزیراعلیٰ نے کہا کہ کچھ عناصر بلوچ نوجوانوں کو پہاڑوں پر دھکیل رہے ہیں لیکن حکومت انہیں تعلیم، روزگار اور ترقی کے مواقع فراہم کر کے معاشرے کا فعال حصہ بنانے کے لئے پرعزم ہے ان کی انہوں نے کہا کہ اس وقت 28 ہزار بلوچ نوجوان پاک فوج میں خدمات انجام دے رہے ہیں اور مادرِ وطن کے دفاع میں پیش پیش ہیں چند گمراہ کن عناصر اپنے پروپیگنڈے سے 25 کروڑ پاکستانیوں کو نقصان نہیں پہنچا سکتے یونیورسٹی اور کالج کے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے انہیں گمراہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن حکومت ان کے جائز مسائل حل کرنے کے لیے پُرعزم ہے انہوں نے کہا کہ ان کے دورِ حکومت میں کسی تعلیمی شعبے یا سرکاری نوکری کی فروخت کی اجازت نہیں دی گئی اور میرٹ پر سختی سے عمل جاری رہے گا وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ وہ خود یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں میں جا کر طلبہ کے مسائل سنیں گے اور آئینی دائرہ کار میں رہتے ہوئے ان کے تمام جائز مطالبات پورے کریں گے۔

Related posts

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا سیلاب متاثرین کی بحالی پروگرام کا اعلان

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا سیلاب بحالی پروگرام 2025 کا افتتاح

گورنر پنجاب نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025ء پر دستخط کر دیے