وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت پولیس پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں محکمہ پولیس کے جاری منصوبوں کی پیش رفت اور مستقبل کی حکمت عملی پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا
اجلاس میں صوبائی وزیر مواصلات سلیم خان کھوسہ، صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ حمزہ شفقات، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات ترقیات زاہد سلیم، قائمقام آئی جی پولیس بلوچستان سعید وزیر، پرنسپل سیکرٹری بابر خان، سیکرٹری خزانہ عمران زرکون، سیکرٹری مواصلات لعل جان جعفر ، ایڈیشنل سیکرٹری چیف منسٹر سیکرٹریٹ ،محمد فریدون خان، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اعتزاز حسین گورایا، ایڈیشنل آئی جی ڈویلپمنٹ جاوید خان ، غلام حسین باجوئی شریک ہوئے اجلاس میں پولیس کے 2014 سے زیر التواء ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لیے فنڈز کے اجراء کی منظوری دی گئی ہے جبکہ سی ٹی ڈی کمپلیکس کی تکمیل کے لیے بھی سو فیصد فنڈز جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ صوبے کے مختلف اضلاع میں زیر تعمیر دس پولیس تھانوں کو دو ماہ کے اندر مکمل کیا جائے تاکہ عوام کو بروقت اور بہتر پولیس سہولیات فراہم کی جا سکیں انہوں نے واضح کیا کہ پولیس منصوبوں میں معیار کو یقینی بنانے کے لیے نگرانی اور مانیٹرنگ کے نظام کو مزید موثر بنایا جائے اس ضمن میں کسی قسم کی غفلت یا تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پولیس کی استعداد کار بڑھانے اور سکیورٹی نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کے لیے تمام منصوبوں کو بروقت مکمل کیا جائے انہوں نے کہا کہ امن و امان کی بہتری کے لیے پولیس کو جدید سہولیات اور انفراسٹرکچر فراہم کرنا حکومت بلوچستان کی اولین ترجیح ہے انہوں نے کہا کہ پولیس انفراسٹرکچر کی تکمیل سے عوام کو ایک محفوظ اور پُرامن ماحول میسر آئے گا جبکہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سی ٹی ڈی کو جدید خطوط پر استوار کرنا ناگزیر ہے وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام پر زور دیا کہ جاری منصوبوں کی سخت نگرانی کی جائے تاکہ ان پر بروقت اور معیاری عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ پولیس منصوبوں پر پیش رفت صوبے میں امن و استحکام کو نئی جہت دے گی اور عوام کا اعتماد اداروں پر مزید مضبوط ہوگا