حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بھٹ انتقال کر گئے، کشمیری تحریک ایک معتدل آواز سے محروم

آل پارٹیز حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور ممتاز کشمیری اسکالر پروفیسر عبدالغنی بھٹ انتقال کر گئے۔ وہ طویل عرصے سے علیل تھے۔ ان کی وفات سے مقبوضہ جموں و کشمیر کی حریت تحریک ایک مدبر اور معتدل قیادت سے محروم ہوگئی ہے۔

سیاسی سفر اور خدمات

پروفیسر عبدالغنی بھٹ حریت کانفرنس کے بانی رہنماؤں میں شامل تھے۔ وہ کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کے لیے مسلسل جدوجہد کرتے رہے اور ہمیشہ مسئلہ کشمیر کے پرامن اور سیاسی حل کے حامی رہے۔ اپنی شائستہ گفتگو اور علمی پس منظر کے باعث وہ کشمیری سیاست میں ایک منفرد مقام رکھتے تھے۔

تعلیمی و فکری پس منظر

پروفیسر بھٹ پیشے کے لحاظ سے ماہرِ تعلیم تھے۔ وہ کئی دہائیوں تک درس و تدریس سے وابستہ رہے اور علم و تحقیق کو فروغ دیتے رہے۔ سیاست میں آنے کے بعد بھی انہوں نے اعتدال اور مذاکرات کو اپنی سیاست کا محور بنایا۔

تحریکِ آزادی میں کردار

کشمیر کی سیاسی جدوجہد میں پروفیسر عبدالغنی بھٹ نے نمایاں کردار ادا کیا۔ انہوں نے ہمیشہ کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل پر زور دیا اور عالمی برادری کو اس مسئلے کی سنگینی سے آگاہ کرنے کے لیے بھرپور سفارتی و سیاسی کوششیں کیں۔

خراجِ عقیدت

کشمیری عوام اور سیاسی و سماجی رہنماؤں نے پروفیسر عبدالغنی بھٹ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پروفیسر بھٹ کی وفات سے کشمیر ایک ایسی آواز سے محروم ہوگیا ہے جو اعتدال، دانشمندی اور مزاحمت کا حسین امتزاج تھی۔

Related posts

ایک سیاسی جماعت سیاسی دجال کا کام کر رہی ہے، عوام اور افواج میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے: بلاول بھٹو

پی ٹی آئی کا قومی کانفرنس کے لیے پیپلز پارٹی سے رابطہ کرنے کا فیصلہ

پی ٹی آئی کو مذاکرات کی اجازت نہیں تھی، بانی پی ٹی آئی محاذ آرائی کر رہے ہیں: رانا ثنا اللہ