پنجاب حکومت نے صوبے میں صحت کے شعبے میں عملے کی کمی کو پورا کرنے کے لیے عارضی بنیادوں پر ماہرینِ طب بھرتی کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ اس سلسلے میں پنجاب لوکم ہائیرنگ ایکٹ 2025 پنجاب اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے۔
بل کو حالیہ اجلاس میں متعلقہ کمیٹی کے سپرد کیا گیا ہے، جو دو ماہ میں اپنی رپورٹ اسمبلی میں جمع کرائے گی۔ بل کے مطابق عارضی بھرتیوں کے لیے ایک لوکم پالیسی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس کی سربراہی صوبائی وزیر اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کریں گے، جبکہ سیکریٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کمیٹی کے وائس چیئرپرسن ہوں گے۔ اس کے علاوہ تین ماہرینِ شعبہ اور ہیومن ریسورس کے نمائندے کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔کمیٹی صوبے میں طبی عملے کی کمی کی نشاندہی کے ساتھ ساتھ بھرتیوں کے لیے قواعد و ضوابط (ٹی او آرز) طے کرے گی۔ بل کے متن کے مطابق کمیٹی بھرتی کی مدت، تنخواہوں، مراعات اور معاہدوں کے خاتمے سے متعلق شقیں بھی تیار کرے گی۔قانون کے تحت بھرتیاں شفاف طریقہ کار کے ذریعے ہوں گی، جن کے لیے کم از کم دو اخبارات میں اشتہار دینا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اشتہارات میں بھرتی کے تمام مراحل اور طریقہ کار واضح طور پر درج کرنا ہوگا۔بل میں کہا گیا ہے کہ عارضی بنیادوں پر بھرتی ہونے والے طبی ماہرین مستقبل میں مستقل نوکری کا مطالبہ نہیں کر سکیں گے، جبکہ انہیں محکمہ صحت کے مستقل ملازمین کے برابر مراعات بھی حاصل نہیں ہوں گی۔ بھرتیوں کی مدت میں توسیع یا خاتمے کا اختیار بھی پالیسی کمیٹی کے پاس ہوگا۔بل کے مطابق اس قانون کا مقصد صوبے میں صحت کے شعبے میں عملے کی کمی کو فوری طور پر پورا کرنا ہے۔