سکھ مذہب کے روحانی پیشوا بابا گرو نانک دیو جی کی 486 ویں برسی کی تین روزہ تقریبات کا اختتام آج دربار صاحب کرتارپور میں ہوگا۔ پاکستان سمیت دنیا کے مختلف حصوں سے آئے دو ہزار سے زائد یاتری اس موقع پر شریک ہیں تاہم بھارت کی جانب سے اپنے شہریوں کو پاکستان آنے کی اجازت نہ دینے پر بھارتی یاتری اس مذہبی اجتماع میں شریک نہ ہو سکے۔
بابا گرو نانک کی برسی کی تقریبات کا آغاز 20 ستمبر کو ہوا تھا جن میں شرکت کے لیے مرحلہ وار پاکستان کے مختلف شہروں کے علاوہ یورپ، کینیڈا اور دیگر ممالک سے بھی یاتری کرتارپور پہنچے۔ دربار صاحب میں پہلے دو روز یاتریوں نے مذہبی رسومات ادا کیں، ماتھا ٹیکنے کی سعادت حاصل کی اور لنگر ہال میں روایتی پکوانوں سے لطف اندوز ہوئے۔ یاتریوں کا کہنا تھا کہ یہاں انہیں مذہبی ہم آہنگی اور محبت کا بے مثال ماحول ملا ہے۔
اختتامی تقریب میں سکھ مذہبی رہنما خصوصی دعائیں کریں گے جبکہ بابا گرو نانک کی تعلیمات پر روشنی ڈالی جائے گی۔ اس موقع پر یاتریوں نے بھارتی سکھوں کی غیر موجودگی پر گہرا افسوس کا اظہار کیا اور بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ آئندہ برس بھارتی عقیدت مندوں کو کرتارپور آنے کی اجازت دی جائے تاکہ وہ بھی اپنے روحانی پیشوا کے درشن کر سکیں۔
کرتارپور میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور ضلعی انتظامیہ نے یاتریوں کے لیے رہائش اور سفری سہولیات بھی فراہم کی ہیں۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ دنیا بھر سے آنے والے یاتریوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے تاکہ وہ اپنی مذہبی رسومات سکون اور احترام کے ساتھ ادا کر سکیں,