وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان میں سرمایہ کاری کے حجم اور اقتصادی و تجارتی سرگرمیوں میں اضافے کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ملک کے مختلف شعبوں میں بیرونی سرمایہ کاری لانے اور تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے پر تفصیلی غور کیا گیا۔
وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زراعت، آئی ٹی، معدنیات، سیاحت اور قابلِ تجدید توانائی وہ اہم شعبے ہیں جن میں بیرون ممالک سے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری لائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ تجارت کو فروغ دینا بھی حکومت کی پالیسی کا حصہ ہے تاکہ درآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہو سکے۔
وزارتوں کو ٹارگٹ اور منصوبوں کی بروقت تکمیل کی ہدایت
وزیراعظم نے واضح کیا کہ وزارتوں کو اہداف دیے جا چکے ہیں اور تمام زیر تکمیل منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ انہوں نے تمام وزرا کو ہدایت دی کہ قابلِ عمل منصوبوں کی نشاندہی کر کے انہیں عملی شکل دینے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔
روڈ میپ اور تبدیلی کا ایجنڈا
وزیراعظم نے کہا کہ مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک جامع روڈ میپ اور تبدیلی کا ایجنڈا بنایا جائے تاکہ اہداف کے حصول کے لیے منظم انداز میں آگے بڑھا جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اقتصادی سرگرمیوں کے روڈ میپ میں نجی شعبے کا کلیدی کردار ہوگا اور ان کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے گا۔
معاشی اصلاحات اور شفافیت کا ذکر
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی جاری معاشی اور اقتصادی اصلاحات نے معیشت کو ایک نئی سمت دی ہے۔ ان اصلاحات میں جدت اور شفافیت کی بدولت ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی بڑھ رہا ہے۔
اجلاس میں شرکت
لندن سے زوم پر ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزیر ماحولیات مصدق ملک، وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک، وفاقی وزیر خزانہ محمد جہانزیب، وفاقی وزیر تجارت جام کمال، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ اور وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ شریک ہوئے۔