کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سندھ کے وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے قومی ٹیم کے فاسٹ بولر حارث رؤف پر عائد آئی سی سی جرمانہ ادا کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری بیان میں ناصر حسین شاہ نے کہا کہ “حارث رؤف اور صاحبزادہ فرحان بہادر کھلاڑی ہیں، حارث پر جرمانہ اگر 300 فیصد بھی ہو تو ہم اور پوری قوم اُن کے ساتھ کھڑے ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ حارث رؤف پر عائد جرمانے کی رقم وہ اپنی جیب سے ادا کریں گے۔
چیئرمین پی سی بی کا ردعمل
اس سے قبل ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے بھی اعلان کیا تھا کہ وہ حارث رؤف پر عائد جرمانہ اپنی جیب سے ادا کریں گے۔ محسن نقوی نے آئی سی سی کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ابھی تک حارث اور صاحبزادہ فرحان کے خلاف باضابطہ فیصلہ سامنے نہیں آیا۔
معاملے کی تفصیلات
یاد رہے کہ ایشیا کپ میں 21 ستمبر کو بھارت کے خلاف میچ کے دوران صاحبزادہ فرحان نے نصف سنچری اسکور کرنے کے بعد خوشی کے اظہار میں بلے کو بناوٹی بندوق کی شکل دے کر فائرنگ کا اشارہ کیا تھا۔ تاہم میچ ریفری نے اس حرکت پر کوئی کارروائی نہیں کی اور فرحان کو صرف وارننگ دے کر چھوڑ دیا۔
دوسری جانب فاسٹ بولر حارث رؤف نے وکٹ لینے کے بعد اور باؤنڈری لائن کے قریب فیلڈنگ کے دوران بھارتی تماشائیوں کی ہوٹنگ کا جواب دیتے ہوئے طیارہ تباہ ہونے کا اشارہ کیا۔ کرکٹ ویب سائٹ کے مطابق میچ ریفری نے حارث رؤف کو آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے ان پر میچ فیس کا 30 فیصد جرمانہ عائد کیا۔
عوامی ردعمل
حارث رؤف پر جرمانے کے بعد شائقین کرکٹ اور سیاسی رہنماؤں نے فاسٹ بولر کے حق میں آواز بلند کی ہے۔ ناصر حسین شاہ اور محسن نقوی کے بیانات کے بعد واضح ہو گیا ہے کہ قومی کھلاڑیوں کو نہ صرف عوام بلکہ حکومت اور اداروں کی مکمل حمایت حاصل ہے۔