مظفرآباد: آزاد جموں و کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر آج مکمل شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کی جا رہی ہے، جس کے باعث معمولاتِ زندگی بری طرح متاثر ہیں۔
شہر بند، ٹرانسپورٹ غائب
مظفرآباد کے تمام بڑے تجارتی مراکز، بازار اور لاری اڈے بند ہیں جبکہ سڑکوں سے ٹرانسپورٹ غائب ہے۔ صبح سویرے کھلنے والے ہوٹل اور چھوٹی دکانیں بھی آج احتجاجی ہڑتال کے پیشِ نظر بند رہیں۔
اگرچہ شہر کے سرکاری و نجی اسکول کھلے ہیں مگر طلبہ بڑی تعداد میں غیر حاضر ہیں۔
رابطے معطل، عوامی مشکلات میں اضافہ
آزاد کشمیر میں ہڑتال کے دوسرے روز بھی انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس معطل ہے۔ ذرائع کے مطابق اس بار پہلی مرتبہ لینڈ لائن ٹیلی فون سروس بھی مکمل طور پر بند کر دی گئی ہے، جس سے عوامی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
عوامی ایکشن کمیٹی کا ریلی نکالنے کا اعلان
عوامی ایکشن کمیٹی نے آج احتجاجی ریلی نکالنے کا اعلان کیا ہے۔ کمیٹی نے اپنے 38 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پر ہڑتال کی کال دی ہے۔ ان مطالبات میں:
• مہاجرین کی 12 نشستیں ختم کرنے
• اشرافیہ کی مراعات کا خاتمہ
• اور دیگر اصلاحات شامل ہیں۔
پس منظر
عوامی ایکشن کمیٹی کے مطابق یہ احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک حکومت عوامی مطالبات تسلیم نہیں کرتی۔ دوسری جانب انتظامیہ نے سیکیورٹی سخت کر دی ہے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔