وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے شرکاء کی ملاقات
لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے شرکاء اور فیکلٹی ممبران نے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے وفد کا خیرمقدم کیا اور انہیں حکومتِ پنجاب کے اختراعی اور تاریخی عوامی فلاحی منصوبوں سے آگاہ کیا۔
عوامی فلاحی منصوبوں کی تعریف
نیشنل سکیورٹی وار کورس کے شرکاء نے وزیراعلیٰ کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں شروع ہونے والے منصوبے حیران کن ہیں۔
• CCD، اینٹی نارکوٹکس، گرین انیشی ایٹو اور سوشل پروٹیکشن جیسے منصوبے مثالی قرار دیے گئے۔
• بنگلادیش کے مندوب نے بھی وزیراعلیٰ کی عوامی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔
فوجی آپریشنز پر خراجِ تحسین
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے پاکستان آرمی، نیوی اور ایئر فورس کو آپریشن “بنیان مرصوص” کی کامیابی پر مبارکباد پیش کی اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر سمیت عسکری قیادت کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب کے اہم نکات
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے گفتگو میں کہا:
• احسان کا جذبہ گڈ گورننس کا بنیادی اصول ہے۔
• حکمران کا ہر فیصلہ عوام کی زندگی پر اثرانداز ہوتا ہے۔
• دنیا میں معاشی و دفاعی طور پر مضبوط ملک کو ہی عزت دی جاتی ہے۔
• پنجاب میں اقربا پروری اور سفارش کا مکمل خاتمہ کر دیا گیا ہے۔
• اب تعیناتیاں 100 فیصد میرٹ پر اور خود انٹرویو کے ذریعے ہوتی ہیں۔
• کرپشن پر زیرو ٹالرنس ہے، معافی کی کوئی گنجائش نہیں۔
• عوام کا پیسہ صرف عوام پر خرچ کیا جائے گا۔
• ای-ٹینڈرنگ کے ذریعے مکمل شفافیت کے ساتھ کنٹریکٹ دیے جاتے ہیں۔
• پنجاب کے معاملات میں کسی کو مداخلت کی اجازت نہیں دوں گی، حقِ پنجاب پر موقف واضح ہے۔
سیلاب، زراعت اور ماحولیاتی اقدامات
• سیلاب کے دوران پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا انخلاء آپریشن کامیابی سے مکمل کیا گیا۔
• سیلاب متاثرین کی نشاندہی اور انخلاء کے لیے تھرمل امیجنگ ڈرونز کامیابی سے استعمال ہوئے۔
• پنجاب کی زراعت کو پہلی مرتبہ میکانائزیشن کی راہ پر ڈالا جا رہا ہے۔
• سموگ سے بچاؤ کے لیے 15 سموگ گنز درآمد کی گئی ہیں۔
• پنجاب کے 500 دیہات پہلے مرحلے میں ڈویلپ کیے جا رہے ہیں۔
صحت اور ترقیاتی اقدامات
• پنجاب کے مراکز صحت کا معیار اب یورپی کلینکس کے برابر ہے۔
• کینسر کے مریضوں کے علاج کے لیے مہنگی مگر جدید کو ابلیشن مشین متعارف کرائی جا رہی ہے۔
• “ستھرا پنجاب” دنیا کا سب سے بڑا ویسٹ مینجمنٹ پروگرام ہے۔
وفد کی تفصیلات
وفد میں:
• پاکستان آرمی، نیوی، ایئر فورس اور سول آفیسرز شامل تھے۔
• اس کے علاوہ 26 ممالک کے 47 شرکاء بھی شامل تھے، جن میں آسٹریلیا، برطانیہ، چین، امریکہ، سعودی عرب، ترکی، متحدہ عرب امارات، ایران، فلسطین اور جنوبی کوریا کے افسران شامل تھے۔