کراچی: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے فلسطین کے لیے دو ریاستی حل کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ “کوئی دو ریاستی حل نہیں، ایک ہی ریاست ہے اور وہ فلسطین ہے۔”
کراچی میں غزہ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اسرائیل کو ناجائز طور پر مسلط کیا گیا، اور اگر کسی نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوچا بھی تو عوام خاموش نہیں رہیں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ
“جو اسرائیل کو تسلیم کرے گا، عوام اس کا راستہ بند کر دیں گے۔”
حافظ نعیم الرحمان نے اپنے خطاب میں امریکا کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ
“امریکا حماس کو دہشت گرد کہتا ہے مگر اسرائیل کو طاقت فراہم کرتا ہے۔ اقوام متحدہ امریکا کی اجارہ داری میں مسائل حل نہیں کر سکتی، دنیا کو ایک نئی اقوام متحدہ کی ضرورت ہے۔”
انہوں نے کہا کہ 1940 میں دو قراردادیں منظور ہوئیں — ایک پاکستان کے حق میں اور دوسری فلسطین کے حق میں، لیکن فلسطینیوں کو آج بھی ان کا حق نہیں دیا گیا۔
حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ حماس نہ صرف مذاکرات کرتی ہے بلکہ اسرائیل کو تسلیم بھی نہیں کرتی۔
“اگر کسی کو سفارتکاری نہیں آتی تو حماس سے سیکھ لے۔”
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اگر کوئی قبضہ کرے تو ہتھیار اٹھانا جائز ہے، لہٰذا
“حماس نے یو این چارٹر کے مطابق ہتھیار اٹھائے ہیں اور وہ اسی چارٹر کے مطابق جدوجہد کر رہی ہے۔”
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ غزہ کے عوام ظلم و بربریت کے باوجود استقامت کا پہاڑ بنے ہوئے ہیں۔
“غزہ پر بمباری ہو رہی ہے، لوگ قربانیاں دے رہے ہیں مگر فلسطینی ڈٹ کر کھڑے ہیں۔ یہی حقیقی مزاحمت ہے۔”