ایوانِ صدر ذرائع: صدر نے براہِ راست مداخلت کرتے ہوئے امور پر تبادلۂ خیال کیا — دونوں صوبوں کے بیانات کے بعد کشیدگی میں اضافہ
اسلام آباد/کراچی: صدرِ مملکت آصف علی زرداری متحرک ہو گئے اور سندھ اور پنجاب حکومتوں کے درمیان جاری کشیدگی کو کم کرنے کے لیے وزیرِ داخلہ محسن نقوی کو فوری طور پر کراچی طلب کر لیا ہے، ایوانِ صدر کے ذرائع نے بتایا ہے۔
ذرائع کے مطابق صدر آصف علی زرداری نے وزیرِ داخلہ محسن نقوی کو فون کر کے صوبائی تناؤ کی صورتِ حال پر تبادلۂ خیال کیا اور انہیں براہِ راست کراچی آنے کی ہدایت دی تاکہ دونوں صوبائی حکومتوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو فوری طور پر کم کیا جا سکے۔
یاد رہے کہ گزشتہ کئی روز سے پنجاب اور سندھ حکومتوں کے درمیان لفظی جُھڑپ جاری ہے۔ پیپلز پارٹی نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے بیان پر شدید تحفظات کا اظہار کیا، قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کیا اور ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا مؤقف ہے کہ اگر کوئی پنجاب کے خلاف بات کرے گا تو بطور وزیرِ اعلیٰ وہ اس کا جواب دیں گی اور صوبے کے عوام کے تحفظ کے لیے کسی سے معافی نہیں مانگیں گی۔
واقعہ کو مزید ہوا اس وقت ملی جب وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری کو مباحثے کا چیلنج دیا۔ عظمٰی بخاری نے چیلنج قبول کرتے ہوئے کہا کہ شرجیل میمن اپنی 17 سالہ حکومت کی کارکردگی دکھائیں — اور انہیں جنوبی پنجاب کے ترقیاتی کام دکھانے کی پیشکش بھی کی۔ عظمٰی بخاری نے کہا: “لاہور آئیں، میں آپ کو بہاولپور، ملتان، لودھراں، رحیم یار خان، ڈی جی خان دکھاؤں—آپ مجھے کشمور، نواب شاہ، گڑھی خدا بخش لے جائیے، بتائیں آپ نے کیا کیا۔”
ایوانِ صدر کی مداخلت کو سیاسی حلقوں میں مثبت قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے تاکہ معاملہ تناؤ کی سطح سے نکل کر بات چیت کی فضا میں آ سکے۔ صدر کی طرف سے وزیرِ داخلہ کو فوری طلب کرنا اس عزم کی علامت سمجھا جا رہا ہے کہ وفاقی سطح پر صورتحال کو قابو میں لایا جائے اور فریقین کے درمیان ثالثی کے ذریعے کشیدگی ختم کرائی جائے۔
ذرائع نے بتایا کہ صدر اور وزیرِ داخلہ کے درمیان ہونے والی بات چیت کا محور صوبائی قیادتوں کے ساتھ فوری مشاورتی اجلاس اور انفرادی ملاقاتیں ہوں گی، تاکہ دونوں اطراف کے بیانات اور خدشات کا فوری ازالہ ممکن بنایا جا سکے۔