پاکستان اور ملائیشیا کے تعلقات کو پائیدار شراکت داری میں بدلنے کے خواہاں ہیں، وزیراعظم شہباز شریف

کوالالمپور: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان دیرینہ اور برادرانہ تعلقات کو اب پائیدار شراکت داری میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی و سرمایہ کاری کے فروغ سے خطے میں خوشحالی کے نئے دروازے کھل سکتے ہیں۔

وہ پیر کے روز کوالالمپور میں منعقدہ “پاکستان–ملائیشیا بزنس اینڈ انویسٹمنٹ کانفرنس” سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم بھی موجود تھے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات دہائیوں پر محیط گہرے اور برادرانہ رشتے ہیں، اور ان کی حکومت چاہتی ہے کہ انہیں کاروباری، صنعتی اور معاشی شراکت داری میں بدل دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کی بنیاد زراعت پر ہے، اور ملک پہلے ہی ملائیشیا سمیت متعدد ممالک کو زرعی مصنوعات برآمد کر رہا ہے۔ “پاکستان کی 65 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، جنہیں جدید ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے مواقع فراہم کر کے ترقی کا ذریعہ بنایا جا سکتا ہے۔”

وزیراعظم نے کہا کہ سیاحت کے شعبے میں پاکستان کے پاس بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ “گلگت بلتستان، ہنزہ، نانگا پربت اور کے ٹو جیسے مقامات دنیا بھر کے سیاحوں کے لیے کشش رکھتے ہیں۔ پاکستان اور ملائیشیا کی کمپنیوں کو اس شعبے میں مشترکہ سرمایہ کاری کرنی چاہیے، جو دونوں ممالک کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگی۔”

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور ملائیشیا مل کر خلیجی ممالک کو افرادی قوت فراہم کر سکتے ہیں، اس سلسلے میں جوائنٹ وینچرز کیے جا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ “پاکستان کی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، مہنگائی میں کمی آئی ہے، پالیسی ریٹ کم ہوئے ہیں، اور اگر ہم اسی رفتار سے آگے بڑھے تو آئندہ دو سالوں میں ہمیں آئی ایم ایف پروگرام کی ضرورت نہیں رہے گی۔”

وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان دودھ اور کپاس کی پیداوار کے لحاظ سے دنیا کا پانچواں بڑا ملک اور آم کی پیداوار میں چوتھے نمبر پر ہے۔ “پاکستانی آم اور دیگر زرعی مصنوعات عالمی منڈیوں میں بے حد مقبول ہیں، جن کی برآمد سے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔”

انہوں نے ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم کا پاکستانی حلال گوشت کا کوٹہ 200 ملین ڈالر تک بڑھانے پر شکریہ ادا کیا اور یقین دلایا کہ پاکستان اپنے وعدے پورے کرے گا۔

شہباز شریف نے کہا کہ حکومت سرمایہ کاروں کے لیے کاروبار دوست ماحول فراہم کر رہی ہے، اور بلوچستان میں ریکو ڈک سمیت معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ “ملائیشیائی کمپنیاں پاکستان کے ذریعے خلیجی منڈیوں تک رسائی حاصل کر سکتی ہیں۔”

انہوں نے زور دیا کہ نجی شعبہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون میں کلیدی کردار ادا کرے، کیونکہ حکومتوں کا کام سازگار ماحول فراہم کرنا ہے جبکہ ترقی کا اصل انجن نجی ادارے ہوتے ہیں۔

اس موقع پر ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات بڑھانے کا خواہاں ہے۔ “آسیان کے پلیٹ فارم کے ذریعے خطے میں معاشی ترقی کے وسیع امکانات موجود ہیں، اور پاکستان اس میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔”

انہوں نے کہا کہ ملائیشیا کے ہزاروں طلبہ پاکستان میں زیر تعلیم ہیں، اور دونوں ممالک کے درمیان تعلیمی و ثقافتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانا چاہیے۔

انور ابراہیم نے قائداعظم محمد علی جناح کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک عظیم رہنما تھے جنہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کو نئی شناخت دی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کا وژن ان کے ملک کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے، اور “ہم پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے بھرپور اقدامات کریں گے۔”

Related posts

بلاول بھٹو زرداری کا سانحہ کارساز کے شہداء کو خراج عقیدت، “شہداء کا لہو آج بھی جمہوری پاکستان کے سفر کو روشن کر رہا ہے”

نواز شریف آئی ٹی سٹی میں ایمپیریل کالج لندن کا کیمپس قائم کیا جائے گا، نومبر میں سنگِ بنیاد رکھا جائے گا

جیوپولیٹیکل حالات پاکستان کے حق میں بہتر، سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا ہورہے ہیں: وزیرِ خزانہ