اسلام آباد: بین الاقوامی ہینلے پاسپورٹ انڈیکس 2025 کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق پاکستانی پاسپورٹ دنیا کے کمزور ترین پاسپورٹس میں شامل ہو گیا ہے، جو اب 103 ویں نمبر پر پہنچ گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستانی شہری اب صرف 31 ممالک کا سفر بغیر ویزا یا ویزہ آن ارائیول کی سہولت کے ساتھ کر سکتے ہیں۔ گزشتہ سال پاکستان 96 ویں پوزیشن پر تھا اور 32 ممالک تک رسائی حاصل تھی۔
انڈیکس کے مطابق پاکستان سے نیچے صرف عراق (104 واں، 29 ممالک)، شام (105 واں، 26 ممالک) اور افغانستان (106 واں، 24 ممالک) ہیں۔
دنیا کے طاقتور ترین پاسپورٹس
ہینلے انڈیکس کے مطابق سنگاپور نے ایک بار پھر دنیا کے طاقتور ترین پاسپورٹ کا اعزاز برقرار رکھا ہے، جس کے شہری 193 ممالک میں بغیر ویزا سفر کر سکتے ہیں۔
جنوبی کوریا (190) اور جاپان (189) بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔
چوتھی پوزیشن پر جرمنی، اٹلی، اسپین، لکسمبرگ اور سوئٹزرلینڈ مشترکہ طور پر موجود ہیں، جب کہ آسٹریا، فرانس، آئرلینڈ اور نیدرلینڈز پانچویں نمبر پر ہیں۔
امریکہ اور برطانیہ کی درجہ بندی میں کمی
رپورٹ کے مطابق امریکی پاسپورٹ نے اپنی تاریخ کی کمزور ترین پوزیشن حاصل کر لی ہے اور اب 12 ویں نمبر پر آ گیا ہے — جب کہ 2014 میں یہ فہرست میں پہلے نمبر پر تھا۔
اسی طرح برطانوی پاسپورٹ کی درجہ بندی بھی کم ہو کر آٹھویں نمبر تک گر گئی ہے، جو 2015 میں سرفہرست تھا۔
چینی پاسپورٹ میں نمایاں بہتری
دوسری جانب چین نے گزشتہ دہائی میں سب سے زیادہ ترقی کی ہے، جو 94 ویں سے بڑھ کر 64 ویں پوزیشن پر آ گیا ہے۔
چین نے حال ہی میں روس سمیت کئی ممالک کے لیے ویزا فری پالیسی متعارف کرائی ہے، جس کے نتیجے میں اس کی عالمی درجہ بندی میں بہتری آئی ہے۔
پاکستانی شہریوں کے لیے ویزا فری ممالک کی فہرست
ہینلے انڈیکس کے مطابق پاکستانی پاسپورٹ رکھنے والے افراد درج ذیل 31 ممالک کا سفر بغیر ویزا یا ویزہ آن ارائیول کی سہولت کے ساتھ کر سکتے ہیں:
بارباڈوس، برونڈی، کمبوڈیا، کیپ وردے، کوموروس، کُک آئی لینڈز، جیبوتی، ڈومینیکا، گنی بساؤ، ہیٹی، کینیا، مڈغاسکر، مالدیپ، مائکرونیشیا، مونٹسرات، موزمبیق، نیپال، نیو، پالاؤ، قطر، روانڈا، ساموآ، سینیگال، سی شلز، سیرا لیون، سری لنکا، سینٹ ونسنٹ اینڈ دی گرینیڈائنز، تیمور لیستے، ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو، تووالو اور وینواٹو۔
درجہ بندی میں کمی کی وجوہات
ذرائع کے مطابق پاکستان کی درجہ بندی میں مسلسل کمی کی بنیادی وجوہات میں سفارتی تناؤ، کمزور بین الاقوامی شراکت داری، اور سفری سہولتوں کی محدودیت شامل ہیں۔