پشاور: خیبر پختونخوا کے نئے وزیراعلیٰ سہیل خان آفریدی نے صوبے کے 30 ویں چیف ایگزیکٹو کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا۔ حلف برداری کی تقریب میں اعلیٰ سرکاری افسران، اراکینِ اسمبلی اور پارٹی رہنماؤں نے شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق نئی صوبائی کابینہ کی تشکیل پر مشاورت جاری ہے، جس میں پرانے اور نئے چہروں کی شمولیت متوقع ہے۔
⸻
صوبے کے 7 ریجنز کو نمائندگی دینے کا فیصلہ
ذرائع کے مطابق سہیل آفریدی کی زیر قیادت کابینہ میں صوبے کے سات ریجنز کو نمائندگی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اسی طرح خواتین کو بھی کابینہ میں شامل کرنے پر مشاورت جاری ہے۔
امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سوات، دیر اور بونیر سمیت مختلف اضلاع سے نئے چہرے شامل کیے جائیں گے جبکہ جنوبی اضلاع سے ابتدائی طور پر 5 ارکان کابینہ کا حصہ بن سکتے ہیں۔
⸻
کابینہ کی منظوری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کابینہ کی حتمی منظوری بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے ملاقات میں حاصل کریں گے۔
⸻
اہم رہنما مضبوط امیدواروں میں شامل
پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق مشیر بیرسٹر محمد سیف اور مزمل اسلم دوبارہ کابینہ کے مضبوط امیدوار ہیں۔
اسی طرح سابق صوبائی وزراء میناک خان آفریدی اور آفتاب عالم کے نام بھی زیر غور ہیں۔
ذرائع کے مطابق علی امین دور میں کابینہ سے نکالے گئے تین وزراء — فیصل ترکئی، عاقب اللہ اور شکیل خان — کو دوبارہ کابینہ میں شامل کیے جانے کا امکان ہے۔
جبکہ سابق وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، سابق اسپیکر مشتاق غنی اور فضل شکور کے نام بھی ممکنہ فہرست میں شامل ہیں۔
⸻
جنوبی اضلاع سے مزید نمائندگی کا امکان
پارٹی ذرائع کے مطابق جنوبی اضلاع سے پانچ ارکان کو کابینہ میں شامل کیے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جبکہ بٹگرام سے رکن صوبائی اسمبلی تاج محمد ترند بھی وزارت کے لیے مضبوط امیدوار سمجھے جا رہے ہیں۔