غذائی دہشت گردوں کے خلاف کڑا اقدام — پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ساتھ معزز عدالتوں کا مؤثر کردار

لاہور: پنجاب فوڈ اتھارٹی اور عدالتی عمل نے مل کر ایسے عناصر کے خلاف مضبوط قدم اٹھایا ہے جو عوامی صحت کے ساتھ کھیل رہے تھے۔ عدالت نے جعلی اور بیمار جانوروں کا گوشت فروخت کرنے والا گروہ مختلف مقدمات میں سزاوار قرار دے دیا۔

اہم نکات
• مقدمات نمبر 592/24، 93/24 اور 94/24 میں کارروائی کے بعد ملزمان کو سزائیں سنائی گئیں۔
• محمد علی اور محمد طارق کو 3 سال قید اور ہر ایک پر 650,000 روپے جرمانہ۔
• سہیل عمران، سہیل ابرار اور مہدی حسن کو 2 سال 6 ماہ قید اور ہر ایک پر 1,100,000 روپے جرمانہ۔
• پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ٹیموں نے 12 ستمبر 2024 کو غیر قانونی میٹ اسٹوریج سے 460 کلو ناقص گوشت تلف کیا تھا۔
• موقع پر ویٹرنری اسپیشلسٹ نے وہ گوشت انسانی استعمال کے لیے مضر قرار دیا تھا۔

عدالت اور فوڈ اتھارٹی کا مؤقف

ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی عاصم جاوید نے کہا کہ ملزمان نے بیمار جانوروں کا مضرِ صحت گوشت فروخت کر کے عوامی صحت کو خطرے میں ڈالا۔ انہوں نے مزید کہا کہ فوڈ سیفٹی ٹیموں، لیگل ٹیم اور متعلقہ افسران کی طویل کوششوں اور دلائل کے بعد ملزمان کو سزا سنائی گئی۔

عاصم جاوید نے زور دیا:

“ملاوٹ اور جعلسازی کرنے والے عناصر کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے۔ بیمار، کم عمر جانوروں کے گوشت کی سپلائی اور فروخت میں ملوث افراد ملک و قوم کے دشمن ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ فوڈ سیفٹی اہلکار سخت موسم، تہوار یا چھٹی — کسی بھی صورت میں — عوام کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے بلا تعطل اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں اور انہیں مزاحمت کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے، مگر وہ بہادری سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے افسران کو مزاحمت کے باوجود فرض‌شناسی دکھانے پر شاباش بھی دی۔

اقدامِ عدالتی اور بیوسائلِ عمل

ڈی جی نے واضح کیا کہ صحتِ عامہ کے خلاف کاروبار کرنے والوں کے خلاف شکنجہ سخت کیا جائے گا اور کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔ عدالتی فیصلے نے یہ پیغام دیا ہے کہ معزز عدالتیں اور فوڈ اتھارٹی مل کر غذائی دہشت گردی کے خلاف ہرقسم کے اقدامات کرنے کو تیار ہیں، تاکہ عوام کو محفوظ، معیاری اور حلال خوراک فراہم کی جا سکے۔

Related posts

ہم چہرے نہیں، نظام بدلنا چاہتے ہیں: حافظ نعیم الرحمان

وفاقی حکومت نے گندم پالیسی 2025–26 کی منظوری دے دی

پاکستان کا چاند پر روبوٹ بھیجنے کا اعلان — سپارکو 2028 تک مشن مکمل کرے گا