لاہور: بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں دیوالی کی تقریبات کے بعد فضائی آلودگی خطرناک حد 821 تک پہنچ گئی ہے، جبکہ لاہور میں اس وقت اے کیو آئی 221 ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق نئی دہلی کی آلودگی سے کل لاہور سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں دھند اور سموگ میں اضافہ متوقع ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کل لاہور کی فضائی آلودگی اوسطاً 210 سے 240 اے کیو آئی کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔
بھارت سے آلودہ ہواؤں کا رخ پاکستان کی جانب
ماحولیاتی ماہرین کے مطابق کل ہوائیں مشرق سے مغرب کی سمت میں چلیں گی، جو بھارت کے مختلف شہروں میں دیوالی پر آتش بازی سے پیدا ہونے والا دھواں پاکستانی شہروں کی طرف دھکیلنے کا باعث بنیں گی۔
• دھرمشالہ سے 5 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں گوجرانوالہ، لاہور اور فیصل آباد کی سمت میں آئیں گی۔
• لدھیانہ اور سری گنگانگر سے 6 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں ساہیوال اور بورے والہ میں داخل ہوں گی۔
• ہریانہ سے آنے والی ہوائیں بہاولپور، رحیم یار خان اور ملتان کی طرف بڑھیں گی۔
ہوا کی رفتار دن بھر 3 سے 6 کلومیٹر فی گھنٹہ کے درمیان رہنے کی توقع ہے، جو فضائی معیار میں بتدریج بہتری لانے کا باعث بن سکتی ہے۔
پنجاب حکومت کے انسدادِ سموگ اقدامات
لاہور میں فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے پنجاب حکومت کے غیر معمولی اقدامات جاری ہیں۔
• لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے)، واسا اور ای پی اے فورس شہر بھر میں مشترکہ طور پر پانی کا چھڑکاؤ کر رہی ہیں۔
• پنجاب کا پہلا جدید سموگ مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول سینٹر مسلسل فضائی آلودگی کا ڈیٹا جمع کر رہا ہے۔
• سموگ ہاٹ اسپاٹس پر اینٹی سموگ گنز بھی استعمال کی جا رہی ہیں۔
عوام کے لیے ایڈوائزری
محکمہ ماحولیات نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ کل ماسک کا استعمال کریں، غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز کریں اور احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔
حکام کے مطابق سموگ سے بچاؤ کے لیے شہریوں کا تعاون ضروری ہے تاکہ فضائی آلودگی کے اثرات کو کم سے کم کیا جا سکے۔