الیکشن کمیشن آف پاکستان کا پنجاب میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق اہم اجلاس

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان کا ایک اہم اجلاس آج پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں ہوا۔ اجلاس کی صدارت چیف الیکشن کمشنر جناب سکندر سلطان راجہ نے کی، جس میں معزز ممبرانِ الیکشن کمیشن، سیکرٹری الیکشن کمیشن، اسپیشل سیکرٹری، اسپیشل سیکرٹری لاء اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

اجلاس کے دوران سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کمیشن کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پنجاب اسمبلی نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 منظور کر لیا ہے، جس کی منظوری گورنر پنجاب نے دے دی ہے۔ اس ایکٹ کے نفاذ کے ساتھ ہی پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022 منسوخ کر دیا گیا ہے۔ اس تناظر میں 2022 کے تحت جاری کردہ حلقہ بندی کمیٹیوں، اتھارٹیوں اور شیڈول کے نوٹیفکیشن واپس لیے جانے کی سفارش پیش کی گئی۔

مزید برآں، صوبائی حکومت نے الیکشن کمیشن کو ایک مراسلہ تحریر کیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ نئے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کے تحت مقامی حکومتوں کا ڈھانچہ اور دیگر نکات تبدیل کر دیے گئے ہیں۔ اس لیے صوبائی حکومت نے حلقہ بندی اور ڈیمارکیشن رولز کی تیاری کے لیے تین سے چار ہفتوں کی مہلت طلب کی ہے۔

اجلاس میں اسپیشل سیکرٹری لاء نے قانونی نکات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ نئے ایکٹ کے نفاذ کے بعد سابقہ قانون کے تحت حلقہ بندی کرنا الیکشنز ایکٹ 2017 کی سیکشن 219 کے منافی ہوگا، جس کے مطابق الیکشن کمیشن صرف مروجہ لوکل گورنمنٹ قوانین کے تحت ہی انتخابات کروا سکتا ہے۔

الیکشن کمیشن نے آئین و قانون اور حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے درج ذیل فیصلے کیے:
• الیکشن کمیشن پنجاب میں بلدیاتی انتخابات پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کے تحت کروائے گا۔
• لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022 کے تحت جاری کردہ حلقہ بندی کے شیڈول کو واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا۔
• پنجاب حکومت کو 4 ہفتوں کی مہلت دی گئی ہے تاکہ وہ حلقہ بندی اور ڈیمارکیشن رولز کی تکمیل یقینی بنائے۔ اس مدت میں کوئی توسیع نہیں کی جائے گی۔

الیکشن کمیشن نے دفتر کو ہدایت کی کہ صوبائی حکومت کو تحریری طور پر آگاہ کیا جائے کہ وہ مقررہ چار ہفتوں کے اندر مذکورہ کام مکمل کرے، بصورت دیگر کمیشن یہ معاملہ باقاعدہ سماعت کے لیے مقرر کر کے مناسب فیصلہ کرے گا۔

Related posts

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی مفتی اعظم پاکستان مفتی منیب الرحمن سے ملاقات، علما سے اہم گفتگو

ٹی ایل پی قیادت نے کارکنوں کو پولیس پر حملوں پر اکسایا، ریاست خاموش نہیں رہ سکتی: عظمیٰ بخاری

تحریک تحفظ آئین پاکستان کے نام سے اتحاد کی رجسٹریشن کی درخواست — متعدد جماعتوں نے لاتعلقی کا اظہار کردیا