پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 8 روز کی توسیع

لاہور:ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 8 یوم کی توسیع کر دی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ نے یہ فیصلہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے پیشِ نظر کیا ہے۔

جلسے، جلوس اور ریلیوں پر مکمل پابندی

نوٹیفکیشن کے مطابق پنجاب میں ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں، دھرنوں اور عوامی اجتماعات پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
دفعہ 144 کے تحت چار یا زائد افراد کے عوامی مقامات پر جمع ہونے پر بھی پابندی ہوگی۔

اسلحہ کی نمائش اور لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی

صوبے بھر میں اسلحہ کی نمائش اور لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر بھی مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
تاہم، اذان اور جمعہ کے خطبہ کے لیے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت ہوگی۔

نفرت انگیز مواد کی اشاعت پر پابندی

محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق، اشتعال انگیز، نفرت آمیز یا فرقہ وارانہ مواد کی اشاعت و تقسیم پر مکمل پابندی ہوگی۔
حکومت نے خبردار کیا ہے کہ ایسے اقدامات سماجی ہم آہنگی اور امن عامہ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

پابندی سے مستثنیٰ سرگرمیاں

ترجمان نے واضح کیا کہ دفعہ 144 کا اطلاق شادی کی تقریبات، جنازوں اور تدفین پر نہیں ہوگا۔
اسی طرح سرکاری فرائض کی انجام دہی پر موجود افسران و اہلکار اور عدالتیں بھی پابندی سے مستثنیٰ ہیں۔

سکیورٹی خدشات اور پس منظر

کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کے 39ویں اجلاس میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کی سفارش کی گئی تھی۔
حکومت پنجاب نے بتایا کہ دہشت گردی کے خدشات کے باعث عوامی اجتماعات سیکیورٹی خطرات کا باعث بن سکتے ہیں۔
ترجمان کے مطابق، شرپسند عناصر عوامی احتجاج کا فائدہ اٹھا کر ریاست مخالف سرگرمیوں کو فروغ دے سکتے ہیں۔

اطلاق اور آگاہی مہم

محکمہ داخلہ پنجاب نے ہفتہ، یکم نومبر تک دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
عوامی آگاہی کے لیے بڑے پیمانے پر تشہیری مہم چلانے کی ہدایت بھی جاری کر دی گئی ہے۔

Related posts

پنجاب میں ایس ایچ اوز کی تعیناتیوں میں ایس آئی پی ایس قواعد کی خلاف ورزی — آڈٹ رپورٹ نے پول کھول دیا

بلوچستان میں (ن) لیگ کی حکومت سے متعلق کوئی معاہدہ نہیں ہوا، شازیہ مری

شیر افضل مروت کا انکشاف: عمران خان کی رہائی کا معاہدہ 25 نومبر کو طے پا گیا تھا