لاہور اور وسطی پنجاب میں سموگ کی شدت میں اضافہ — بھارتی پنجاب سے آلودہ ہواؤں کا سلسلہ داخل

لاہور: بھارتی پنجاب سے آلودہ ہواؤں کا نیا سلسلہ لاہور اور وسطی پنجاب کی فضا میں داخل ہو گیا ہے، جس کے باعث سموگ کی شدت میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔ ماہرینِ ماحولیات کے مطابق رواں سال بھارتی پنجاب میں فصلوں کی باقیات جلانے کے واقعات میں تقریباً 15 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس کے اثرات لاہور، قصور، شیخوپورہ اور گوجرانوالہ تک محسوس کیے جا رہے ہیں۔

آلودگی کے پھیلاؤ میں رکاوٹ

اسموگ نگرانی و پیشگی نظام کے مطابق، رواں ہفتے ہواؤں کی رفتار 3 سے 5 میل فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی ہے، جو آلودہ ذرات کے بکھراؤ کے لیے ناکافی ہے۔ درجہ حرارت میں نمایاں کمی اور فضا میں نمی 95 سے 100 فیصد تک پہنچنے کے باعث آلودگی زمین کے قریب جمع ہو رہی ہے، جس سے حدِ نگاہ متاثر ہو رہی ہے۔

دن کے اوقات میں سورج کی روشنی سے معمولی بہتری آتی ہے، تاہم شام اور رات کے وقت سموگ دوبارہ بڑھ جاتی ہے۔ ماہرین کے مطابق رات گئے اے کیو آئی 250 سے تجاوز کر سکتا ہے، جو صحت کے لیے خطرناک حد ہے۔

سرحد پار آلودگی بڑی وجہ

رپورٹ کے مطابق اس سال سموگ کی شدت میں اضافے کی بڑی وجوہات میں ہوا کے کم دباؤ والے زونز اور بھارتی پنجاب سے آنے والی آلودگی شامل ہیں۔ محکمہ ماحولیات نے خبردار کیا ہے کہ سرحدی علاقوں سے آنے والی دھوئیں اور گرد آلود ہوائیں آئندہ دنوں میں بھی لاہور کی فضا کو متاثر کر سکتی ہیں۔

انسدادِ سموگ اقدامات میں تیزی

پنجاب حکومت نے سموگ سے نمٹنے کے لیے کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔ لاہور، ننکانہ اور قصور میں فصلوں کی باقیات جلانے کے خلاف سخت اقدامات جاری ہیں۔
محکمہ زراعت کے مطابق، اس سال کسانوں کو چھ لاکھ سپرسیڈرز، جدید ہارویسٹرز، کبوٹا مشینری اور بیلرز فراہم کی گئیں، جن کے استعمال سے لاکھوں ایکڑ اراضی جلنے سے بچ گئی ہے۔

چار لاکھ ایکڑ رقبہ صرف پانچ ہزار سپرسیڈرز کے استعمال سے محفوظ رہا۔ زرعی علاقوں میں مساجد کے ذریعے اعلانات، دیہات میں آگاہی مہمات، اور لمبرداروں کو ہدایات دی جا رہی ہیں کہ منجی نہ جلائی جائے۔

سموگ گنز سے فوری اثر

حکومتِ پنجاب نے زیادہ آلودہ علاقوں میں “سموگ گنز” تعینات کر دی ہیں جو پانی کے چھڑکاؤ کے ذریعے فضا میں موجود ذرات کو زمین پر بٹھا کر سموگ میں عارضی کمی لانے میں مدد دے رہی ہیں۔

محکمہ ماحولیات کے ترجمان کے مطابق:

“گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال انسدادِ سموگ مانیٹرنگ سسٹم زیادہ فعال اور مربوط ہے۔ عوام کو گھبرانے کی نہیں بلکہ تعاون کی ضرورت ہے۔”

عوام کے لیے ہدایات

محکمہ موسمیات نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ صبح و شام کے اوقات میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں، اور خاص طور پر حساس افراد ماسک کا استعمال یقینی بنائیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آئندہ 48 گھنٹوں میں ہوا کی رفتار میں معمولی اضافہ ہوا تو فضا میں سموگ کی شدت میں واضح کمی آ سکتی ہے۔

Related posts

اسلام آباد: ایس پی عدیل اکبر کی مبینہ خودکشی سے قبل کی گفتگو سامنے آگئی

قبائل اپنی مرضی سے پاکستان میں شامل ہوئے اور ہمیشہ پاکستانی رہیں گے، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی

5 سال بعد قومی ایئرلائن کی اسلام آباد سے مانچسٹر کے لیے پہلی پرواز روانہ