مسلم لیگ (ن) نے آزاد کشمیر حکومت کی حمایت واپس لے لی، طلال چوہدری

اسلام آباد: وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق کی حکومت سے اپنی حمایت واپس لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام “جرگہ” میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کو موجودہ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کی حمایت سے “بدنامی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا”، اسی لیے پارٹی نے حمایت ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ن لیگ اپوزیشن میں بیٹھے گی

وزیرِ مملکت کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) نے آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کے مطابق، “اب چوہدری انوارالحق کو خود سوچ لینا چاہیے، وہ باتیں تو بہت کرتے ہیں مگر کارکردگی صفر ہے، اب وقت آگیا ہے کہ وہ فیصلہ کریں۔”

سیاسی منظرنامہ تبدیل ہونے لگا

ذرائع کے مطابق، مسلم لیگ (ن) کے حمایت واپس لینے کے فیصلے کے بعد آزاد کشمیر میں سیاسی صورتحال میں بڑی تبدیلی متوقع ہے۔
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ اقدام پارلیمانی پالیسی اور عوامی توقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

پیپلز پارٹی متحرک

دوسری جانب، صدر آصف علی زرداری نے آزاد کشمیر میں عدم اعتماد کی تحریک لانے کی منظوری دے دی ہے۔
ذرائع کے مطابق، پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر میں اپنی حکومت بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے، جس کے لیے مختلف جماعتوں سے رابطے جاری ہیں۔

Related posts

27اکتوبر یومِ سیاہ — کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی، بھارت کا قبضہ زیادہ دیر برقرار نہیں رہ سکتا: امیر مقام

استنبول میں پاک افغان مذاکرات کا دوسرا دور، طالبان نے پاکستانی تجاویز پر جواب جمع کرایا

پیپلز پارٹی کا آزاد کشمیر میں حکومت کی تبدیلی کا فیصلہ، وزیراعظم انوار الحق کے خلاف عدم اعتماد کی تیاری