لاہور: پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں ناجائز اسلحہ کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے غیر قانونی اسلحے کی نشاندہی، ضبطگی اور تادیبی کارروائیوں سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری مراسلے کے مطابق پنجاب بھر کے ڈپٹی کمشنرز، سی سی پی او لاہور، ڈی پی اوز اور سی پی اوز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تین دن کے اندر ضبط شدہ اسلحے کی جامع رپورٹ جمع کروائیں۔
رپورٹ میں مکمل تفصیلات شامل کرنے کی ہدایت
محکمہ داخلہ کی ہدایت کے مطابق رپورٹ میں
• اسلحہ کی نوعیت، ماڈل، سیریل نمبر
• متعلقہ ایف آئی آر نمبر، ملزمان کی تفصیلات
• اور اسلحے کی موجودہ کسٹڈی سے متعلق معلومات شامل ہوں گی۔
تمام ڈیٹا محکمہ داخلہ پنجاب اور کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کو بھی ارسال کیا جائے گا تاکہ ڈیٹا بیسڈ حکمت عملی کے تحت غیر قانونی اسلحے کے خاتمے کو یقینی بنایا جا سکے۔
“غیر قانونی اسلحہ عوامی تحفظ کے لیے خطرہ ہے” — ترجمان محکمہ داخلہ
ترجمان کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب غیر قانونی اسلحے کے خاتمے کے لیے موثر اور منظم پالیسی پر عمل کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ
“ناجائز اسلحہ جرائم کے فروغ کا ذریعہ اور عوامی تحفظ کے لیے سنگین خطرہ بن سکتا ہے۔
حکومت پنجاب اس حوالے سے زیرو ٹالرینس پالیسی پر عمل پیرا ہے۔”
اسلحہ لائسنس سسٹم مکمل طور پر کمپیوٹرائزڈ
محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ صوبے بھر میں انفرادی و ادارہ جاتی اسلحہ لائسنسز اور ڈیلرشپ کی مکمل سکروٹنی مکمل کر لی گئی ہے۔
اسلحہ لائسنس کے تمام مراحل اب نادرا کے تعاون سے کمپیوٹرائزڈ کیے جا چکے ہیں تاکہ شفافیت اور قانون کے نفاذ کو یقینی بنایا جا سکے۔
ترجمان کے مطابق ناجائز اور غیر قانونی اسلحے کی روک تھام کے لیے قوانین مزید سخت کر دیے گئے ہیں اور ان پر عملدرآمد کی سخت نگرانی کی جا رہی ہے۔