وفاقی حکومت کا 18 نومبر کو این ایف سی ایوارڈ پر اہم اجلاس طلب

اسلام آباد: قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ میں نظرثانی کے عمل میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، وفاقی حکومت نے 18 نومبر کو صوبوں کے نمائندوں کا اہم اجلاس طلب کرلیا۔

یہ اجلاس 11ویں این ایف سی ایوارڈ کے آغاز کے لیے پہلا باضابطہ قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

وفاق اور صوبوں کے درمیان مالی وسائل کی نئی تقسیم پر بات ہوگی

وزارتِ خزانہ کے باوثوق ذرائع کے مطابق تمام صوبوں کو اجلاس میں شرکت کے دعوت نامے بھیج دیے گئے ہیں۔
اجلاس کی صدارت وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب کریں گے، جو کمیشن کے چیئرمین بھی ہیں۔

یہ اجلاس دراصل 10 نومبر کو ہونا تھا، تاہم صوبوں کی درخواست پر تاریخ آگے بڑھا دی گئی۔

ذرائع کے مطابق اگر یہ اجلاس منصوبے کے مطابق منعقد ہوا تو یہ وفاق اور صوبوں کے درمیان مالی وسائل کی نئی تقسیم کے حوالے سے طویل تعطل کا شکار عمل میں بڑی پیش رفت ہوگی۔

آئی ایم ایف کی مشاورت بھی شامل ہوگی

ذرائع کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (IMF) بھی اس عمل کے دوران مشاورت میں شامل رہے گا۔
اجلاس میں کمیشن کے لیے سفارشات کا جائزہ لیا جائے گا، ذیلی گروپس تشکیل دیے جائیں گے اور آئندہ مہینوں کے لیے جامع لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

نیا فارمولا اور ممکنہ آئینی ترمیم

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت موجودہ محصولات کی تقسیم کے فارمولے میں تبدیلی کی تجویز دے سکتی ہے۔
اس وقت صوبوں کو قابلِ تقسیم محاصل میں سے 57.5 فیصد حصہ ملتا ہے، تاہم وفاق مالی دباؤ کے پیشِ نظر اس میں کمی کی درخواست کر سکتا ہے۔

اگر صوبوں سے اتفاقِ رائے نہ ہوا تو حکومت 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے فارمولے میں تبدیلی پر غور کرے گی۔

مجوزہ اصلاحات میں:
• بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) کو صوبوں کے حوالے کرنے،
• محصولات کی تقسیم کے نئے پیمانے متعارف کرانے،
• اور ترقیاتی منصوبوں کا جزوی انتقال صوبوں کو دینے کی تجاویز شامل ہیں۔

کمیشن کی تشکیل اور ٹائم لائن

کمیشن میں چاروں صوبوں کے وزرائے خزانہ کے علاوہ ایک ایک ماہرِ معیشت (تکنوکریٹ) شامل ہوگا:
• پنجاب سے ناصر کھوسہ
• سندھ سے اسد سعید
• خیبرپختونخوا سے مشرف رسول
جبکہ وفاقی سیکریٹری خزانہ کمیشن کے سرکاری ماہر کے طور پر خدمات انجام دیں گے۔

وزارتِ خزانہ کے مطابق اگر اجلاس باقاعدگی سے منعقد ہوتے رہے تو نیا این ایف سی ایوارڈ 6 سے 8 ماہ میں حتمی شکل اختیار کر سکتا ہے، تاہم صوبوں کے درمیان اختلافات کی صورت میں یہ عمل ایک سال تک بھی بڑھ سکتا ہے۔

Related posts

وزیراعظم شہباز شریف نے لیپ ٹاپ اسکیم 2025 کا افتتاح کر دیا — ہونہار طلبہ و طالبات قوم کا روشن مستقبل ہیں

کراچی میں ای چالان سسٹم کا بڑا نقص سامنے آگیا — بےقصور شہری کو غلط چالان جاری

خیبرپختونخوا کے انتہائی مطلوب دہشت گردوں کی فہرست جاری — 1349 دہشت گردوں کے کوائف شامل