لاہور سمیت پنجاب میں اسموگ کی شدت میں واضح کمی — فضائی معیار میں بہتری کے آثار نمایاں

لاہور: پنجاب میں فضائی آلودگی کی صورت حال میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آ رہی ہے۔ صوبائی دارالحکومت لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) جو حالیہ دنوں میں 280 تھا، اب کم ہو کر 199 پر آ گیا ہے۔

محکمہ ماحولیات کے مطابق رواں سال اسموگ کی شدت گزشتہ برس کے مقابلے میں قابو میں ہے۔ گزشتہ سال انہی ایام میں لاہور کا اوسط AQI 700 سے 1000 کے درمیان رہا، جبکہ بعض علاقوں میں یہ 1900 تک پہنچ گیا تھا۔ اس کے برعکس رواں سال اوسط سطح 320 تا 360 ریکارڈ کی جا رہی ہے — اگرچہ یہ اب بھی “غیر صحت بخش” زمرے میں ہے، لیکن گزشتہ برس کے مقابلے میں نمایاں کمی ہے۔

ماحولیاتی ماہرین کے مطابق گزشتہ برس فضائی آلودگی میں اضافے کی بنیادی وجہ “ایسٹرن ونڈ کوریڈور” کا فعال ہونا تھا، جس کے باعث بھارتی پنجاب اور ہریانہ سے فصلوں کے دھوئیں اور گرد آلود ذرات نے پاکستانی پنجاب میں داخل ہو کر فضائی بوجھ میں اضافہ کیا۔ تاہم اس سال مشرقی آلودگی کے دباؤ میں کمی کے باعث ہوا کا معیار بہتر ہوا ہے-

ماحولیاتی اور انتظامی اقدامات
الریاض فلنگ اسٹیشن (رائیونڈ روڈ) سے غیر معیاری فیول کی فراہمی ثابت ہونے پر ای پی اے لیب رپورٹ کے بعد پمپ سیل کر دیا گیا اور اوگرا معیار کی خلاف ورزی پر دو لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔
•لاہور ٹریفک پولیس کی کارروائیاں گزشتہ سال کے مقابلے میں 365 فیصد زیادہ رہیں۔
پنجاب حکومت کی “اسموگ کنٹرول اسٹریٹیجی 2024–25” کے تحت کھیتوں میں باقیات جلانے کی سخت نگرانی اور متبادل مشینری فراہم کی گئی۔
سپرسیڈرز اور جدید زرعی آلات کے استعمال سے سات لاکھ ایکڑ سے زائد رقبہ جلنے سے محفوظ رہا۔
صوبے کے 12 سیکٹرز میں 190 سے زائد انسدادی سرگرمیاں جاری ہیں، جن میں انڈسٹری، ٹرانسپورٹ، تعمیرات اور ویسٹ مینجمنٹ شامل ہیں۔
محکمہ تحفظ ماحولیات کے مطابق لاہور، شیخوپورہ، قصور اور گوجرانوالہ میں فصلوں کی باقیات جلانے کے واقعات میں 45 فیصد کمی ہوئی۔
کلین وہیکل مہم کے دوران 12 ہزار گاڑیوں کا معائنہ کیا گیا، دھواں خارج کرنے والی گاڑیوں پر 2800 جرمانے عائد کیے گئے۔
بلدیاتی اداروں نے 1500 سے زائد تعمیراتی سائٹس کی مانیٹرنگ کی اور روزانہ رپورٹنگ جاری رکھی۔
محکمہ جنگلات کی “گرین بیلٹ بحالی مہم” کے تحت لاہور ڈویژن میں 3 لاکھ پودے لگائے گئے جبکہ محکمہ تعلیم کی زیر نگرانی 51 لاکھ سے زائد پودے اسکولوں کے گرد و نواح میں لگائے گئے۔

انتظامیہ کے بیانات اور عوام کے لیے ہدایات

سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ:

“وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی ہدایت پر اسموگ کنٹرول پلان پر سختی سے عمل درآمد ہو رہا ہے۔ ہماری ترجیح عوام کی صحت ہے، اور اعدادوشمار خود گواہی دے رہے ہیں کہ انتظامی اقدامات سے واضح بہتری آئی ہے۔ فصلوں کی باقیات جلانے کی شکایات میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 50 فیصد تک کمی آئی ہے، جبکہ گاڑیوں اور بھٹوں کی مانیٹرنگ میں جدید نظام متعارف کرایا گیا ہے۔”

محکمہ موسمیات کے مطابق، اگرچہ ہواؤں کی رفتار 1 تا 6 میل فی گھنٹہ کے درمیان ہے اور درجہ حرارت میں الٹ پھیر موجود ہے، تاہم رواں ہفتے شدید اسموگ کی لہر متوقع نہیں۔ اگر موجودہ رجحانات برقرار رہے تو نومبر کے وسط تک لاہور کا AQI گزشتہ برس کی نسبت نصف سطح پر محدود رہنے کا امکان ہے۔

اسموگ زدہ علاقوں میں اقدامات

کنال روڈ، داروغہ والا، ڈی ایچ اے فیز 6–7، قذافی اسٹیڈیم، شاہراہِ قائداعظم، مزنگ چونگی، واہگہ ٹاؤن، گڑھی شاہو، خیابانِ اقبال، گلبرگ اور ٹاؤن شپ سمیت شہر کے متعدد مقامات پر اسموگ گنز کے ذریعے پانی کی پھوار سے فضا صاف کرنے کا عمل جاری ہے۔

عوام سے اپیل

حکومت پنجاب نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ:
• ماسک کا استعمال کریں،
• سانس اور پھیپھڑوں کے مریض خاص احتیاط برتیں،
• غیر ضروری سفر سے گریز کریں،
• اور ہر قسم کے دھوئیں یا آگ کے واقعات کی اطلاع ہیلپ لائن 1373 پر دیں۔

حکومت کا کہنا ہے کہ شہری تعاون، حکومتی حکمت عملی اور موسمی رجحانات — تینوں عوامل نے رواں سال اسموگ کے اثرات کو نمایاں طور پر کم کیا ہے۔

Related posts

اسموگ کے باعث پنجاب بھر میں اسکول اوقات کار میں تبدیلی، خلاف ورزی پر بھاری جرمانے

پی ٹی آئی کے سابق رہنماؤں کا عمران خان کی رہائی کے لیے سیاسی رابطوں کا فیصلہ

پاکستان سے افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری