لاہور: اسموگ نگرانی اور پیشگی وارننگ سسٹم کے مطابق لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) گزشتہ دنوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر بہتر ہوا ہے۔ شہر کا اے کیو آئی 394 سے کم ہو کر 187 تک آ گیا، جس سے فضائی معیار میں قابلِ ذکر بہتری دیکھی جا رہی ہے۔
محکمہ ماحولیات کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے میں بھی لاہور میں فضائی صورتحال نسبتاً بہتر ہے۔ اسموگ کے خاتمے کے لیے ملٹی سیکٹورل ایکشن پلان پر عمل درآمد جاری ہے اور تمام متعلقہ ادارے مسلسل فیلڈ میں متحرک ہیں۔
حکومتی اقدامات اور انتظامی سرگرمیاں
واسا، ضلعی انتظامیہ، ای پی اے اور دیگر متعلقہ اداروں کے افسران شہر بھر میں فیلڈ سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ اہم شاہراہوں، صنعتی و تجارتی علاقوں میں پانی کا چھڑکاؤ یقینی بنایا جا رہا ہے، جبکہ سموگ گنز کے ذریعے سڑکوں پر ٹارگٹڈ مقامات پر پانی برسایا جا رہا ہے، جس سے اسموگ میں نمایاں کمی آ رہی ہے۔
حکومت پنجاب نے غیر معیاری ایندھن استعمال کرنے والے اور آلودگی پھیلانے والے صنعتی یونٹس کی فوری بندش کا حکم دیا ہے۔ تعمیراتی سرگرمیوں سے اڑنے والی دھول کو روکنے کے لیے روزانہ دو بار پانی کے چھڑکاؤ کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔
CAPE (کلین ایئر پالیسی انفورسمنٹ) کے تحت متاثرہ علاقوں میں بغیر VICS سرٹیفکیٹ والی گاڑیوں کے داخلے پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
کریک ڈاؤن اور فیلڈ مانیٹرنگ
ضلعی انتظامیہ کو کوڑا جلانے، تجاوزات اور غیر قانونی پارکنگ کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے۔ فصلوں کی باقیات جلانے کی روک تھام کے لیے موٹرویز اور شاہراہوں پر خصوصی نگرانی کا عمل جاری ہے۔
تمام ادارے اپنی یومیہ رپورٹس ای پی اے اور ضلعی انتظامیہ کو جمع کرا رہے ہیں تاکہ اقدامات کی مانیٹرنگ اور بہتری کا عمل جاری رہے۔
عوامی سہولیات اور صحت کے اقدامات
حکومت نے سموگ سے متاثرہ شہریوں کے لیے مفت ہیلتھ کیمپس کے قیام کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ شہریوں کو ماسک پہننے، غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز اور احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
محکمہ صحت نے دمہ، دل اور سانس کے مریضوں کو خصوصی احتیاط برتنے کا مشورہ دیا ہے تاکہ سموگ کے اثرات سے بچا جا سکے۔
عوامی تعاون کی اپیل
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ لاہور میں فضائی معیار میں بہتری حکومتی اقدامات کا نتیجہ ہے، تاہم اسموگ کے پائیدار خاتمے کے لیے عوامی تعاون ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہری اسموگ الرٹس کے مطابق اپنے اوقات کار اور بیرونی سرگرمیوں کو ترتیب دیں، ماسک کے استعمال کو یقینی بنائیں اور ہر قسم کے دھویں یا آلودگی کے تدارک کے لیے خود بھی عملی کردار ادا کریں۔
ان کا کہنا تھا:
“یہ شہر، صوبہ اور ملک ہم سب کا ہے — اسے صاف رکھنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔”