کراچی: سڑکوں پر کیمرے تو لگ گئے مگر سگنلز خراب، پولیس غائب — شہری تذبذب کا شکار

کراچی: شہرِ قائد میں ٹریفک کی بہتری کے لیے کیمرے تو نصب کر دیے گئے ہیں، مگر خراب سگنلز کی مرمت اور پولیس اہلکاروں کی عدم موجودگی نے شہریوں کو مزید مشکلات میں ڈال دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق، ٹریفک اہلکاروں کے ضلعی پولیس میں تبادلے کا انکشاف ہوا ہے، جس کے باعث متعدد مقامات پر ٹریفک کنٹرول کا نظام متاثر ہو رہا ہے۔

ای چالان تو شروع، مگر اسپیڈ لمٹ نامعلوم

شہر میں اوور اسپیڈنگ پر ای چالان کیے جا رہے ہیں، لیکن شاہراہِ فیصل سمیت اہم سڑکوں پر کہیں بھی اسپیڈ لمٹ درج نہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ انہیں معلوم ہی نہیں ہوتا کہ کس سڑک پر رفتار کی حد کتنی رکھی گئی ہے۔

ای چالان صرف اسپیڈ کی خلاف ورزی پر ہی نہیں بلکہ رانگ وے اور ون وے کی خلاف ورزیوں پر بھی ہو رہے ہیں، تاہم صدر جیسے مصروف تجارتی علاقوں میں بھی کوئی سائن بورڈ یا آگاہی بورڈ نظر نہیں آتا۔

عبداللہ ہارون روڈ، زینب النسا اسٹریٹ اور کوریڈور تھری جیسے اہم مقامات پر بھی نہ سگنل کام کر رہے ہیں اور نہ ہی ٹریفک اہلکار موجود ہیں۔

شہریوں کا شکوہ: “حکومت پر بھی چالان ہونا چاہیے”

شہریوں نے موجودہ نظام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ:

“جب سڑکیں ٹوٹی ہوئی ہیں، نالے بند ہیں اور گڑھوں سے گاڑیاں خراب ہو رہی ہیں تو پھر عوام پر چالان کیوں؟ حکومت پر بھی چالان ہونا چاہیے!”

عوام کا کہنا ہے کہ ٹی وی پر سلائیڈز چلانے سے کچھ نہیں ہوگا، جب تک سڑکوں پر واضح رفتار کی حد کے سائن بورڈز نہیں لگائے جاتے۔

پولیس کی توجہ تبادلوں پر، عوام کے تاثرات منقسم

رپورٹس کے مطابق، ٹریفک اہلکاروں کی محکمے سے دوسرے شعبوں میں منتقلی نے ان کی توجہ سڑکوں سے ہٹا دی ہے۔
تاہم عوامی ردعمل دو طرح کا ہے — کچھ شہری خوش ہیں کہ رشوت خوری کا سلسلہ ختم ہو گیا، جبکہ دیگر کا کہنا ہے کہ کیمرے لگانے سے پہلے سگنلز اور سڑکوں کی مرمت ہونی چاہیے تھی۔

ماہرین کی رائے

ٹریفک ماہرین کا کہنا ہے کہ کیمروں کی تنصیب ایک مثبت قدم ہے، لیکن اگر انفراسٹرکچر، سگنلز، اور سائن بورڈز فعال نہیں ہوں گے تو ای چالان نظام مؤثر ثابت نہیں ہو سکے گا۔

کراچی کے شہری اب ایک ایسے نظام میں پھنس گئے ہیں جہاں کیمرے تو ان پر نظر رکھے ہوئے ہیں، مگر نہ رہنمائی کے نشانات ہیں اور نہ نظم کے محافظ۔

Related posts

سہیل آفریدی کی تقاریر حلف کی سنگین خلاف ورزی ہیں، وہ وزارتِ اعلیٰ کے اہل نہیں رہے: اختیار ولی

پی کے ایل آئی کے 1000 کامیاب جگر ٹرانسپلانٹس — پاکستان کا عالمی سطح پر بڑا سنگِ میل

وزیرِ اعظم شہباز شریف کا پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (PKLI) کے 1000 کامیاب جگر کی پیوندکاری کے سنگ میل پر اظہارِ تشکر