لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 30واں اجلاس منعقد ہوا جس میں عوامی فلاح، سوشل ریلیف، زرعی ترقی، ٹرانسپورٹ اور گورننس سے متعلق متعدد اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں کیے گئے فیصلے شفافیت، خدمت اور ریاستی ذمہ داری کے عزم کا مظہر قرار دیے گئے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے واضح کیا کہ عوام پر اضافی مالی بوجھ نہیں ڈالا جائے گا۔ کابینہ نے لاہور، ملتان اور راولپنڈی میں الیکٹرو بس کے کرایوں میں اضافہ کی تجویز مسترد کر دی۔
اہم فیصلے
کالعدم تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کی باضابطہ توثیق
سرکاری اسکولوں میں اسکول ٹیچرز انٹرن کی بھرتی کی منظوری
پنجاب پروٹیکشن آف اونرشپ آف اموویبل پراپرٹی آرڈیننس 2025 کی منظوری
ہائی سپیڈ ریل منصوبہ لاہور تا راولپنڈی کے لیے ایم او یو منظور
ایئر پنجاب پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کے قیام کی منظوری
کیو آر کوڈ کیش لیس ادائیگی نظام ریٹیلرز کے لیے نافذ کرنے کی منظوری
محراب محفوظ روشن پنجاب پروگرام کی منظوری
زرعی اصلاحات اور کسان ریلیف
اجلاس میں کسانوں کے لیے جدید نظام متعارف کرانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
چیف منسٹر ہائی ٹیک فارم میکنائزیشن فنانس پروگرام کی منظوری
جدید زرعی آلات (سپرسیڈر سمیت) 60 فیصد سبسڈی پر فراہم کیے جائیں گے
کسان کارڈ فیز II کے تحت 100 ارب روپے کی تقسیم مکمل
گزشتہ فیز سے 70 ارب روپے کی ریکارڈ ریکوری
ٹرانسپورٹ و شہری ترقی
مختلف شہروں میں الیکٹرک بس ڈپو قائم کرنے کے لیے گرانٹس
گوجرانوالہ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری اور پراجیکٹ کو CDWP منظوری سے استثنیٰ
سڑکوں پر قانون کے سخت نفاذ کے لیے ٹریفک پوائنٹ سسٹم منظور
ثقافت، ورثہ اور ادارہ جاتی اصلاحات
نیشنل بینک پارک میں میوزیم اور یادگار کی تعمیر کی منظوری
لاہور میوزیم کی اپ گریڈیشن کے ماسٹر پلان کی منظوری
یونیورسٹی آف حافظ آباد کے قیام کی منظوری
اجلاس کے اختتام پر کابینہ نے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو نبیل جاوید کے والد مرحوم کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی۔