اسلام آباد: وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ملکی معاشی اصلاحات اور ٹیکس اصلاحات سے متعلق نجی شعبے کے ماہرین پر مبنی ورکنگ گروپس کے اجلاسوں کا سلسلہ جاری ہے۔ آج ہونے والے اجلاس میں ٹیکس شعبے کی بہتری، نجی شعبے کی حوصلہ افزائی اور برآمدات میں اضافے کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔
وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برآمدات میں اضافے پر مبنی معاشی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے عملی اقدامات روزِ اول سے جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ:
• کاروباری شخصیات اور سرمایہ کار ملک کا قابلِ احترام اثاثہ ہیں۔
• حکومت ٹیکس دینے والے کاروباروں اور کمپنیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔
• مضبوط معیشت اور فروغِ کاروبار ہی سے ٹیکس آمدن میں اضافہ ممکن ہے۔
تجاویز پر مبنی کمیٹی قائم
وزیر اعظم نے نجی شعبے کے ماہرین کی جانب سے پیش کی گئی جامعی تجاویز کو سراہتے ہوئے اعلان کیا کہ ان تجاویز پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے وزیر خزانہ کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے۔
یہ کمیٹی ٹیکس اصلاحات پر مبنی قابلِ عمل لائحہ عمل حکومت کو پیش کرے گی۔
کاروباری شخصیات کا شکریہ
اجلاس میں شریک کاروباری نمائندگان اور سرمایہ کاروں نے گزشتہ اجلاس کے بعد ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ سرچارج ختم کرنے کے حکومتی فیصلے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔
اجلاس میں بریفنگ
اجلاس میں:
• مختلف شعبوں میں ٹیکس شرح کا تفصیلی تقابلی جائزہ پیش کیا گیا۔
• پاکستان میں نجی شعبے کی ترقی، سرمایہ کاری میں اضافہ اور برآمدات بڑھانے کے لیے ضروری ٹیکس اصلاحات پر بریفنگ دی گئی۔
• خطے میں پاکستانی کاروباری طبقے کی مسابقت بڑھانے کے لیے جامع سفارشات پر بھی غور کیا گیا۔
اجلاس میں وفاقی وزراء احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، علی پرویز ملک، وزیر مملکت بلال اظہر کیانی، معاون خصوصی ہارون اختر اور متعلقہ اعلیٰ حکام شریک ہوئے، جبکہ ورکنگ گروپ کے چیئرمین شہزاد سلیم اور دیگر ممبران نے بھی شرکت کی۔
وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ نجی شعبے کے ساتھ مشاورت جاری رکھتے ہوئے طویل المدتی معاشی استحکام اور کاروبار دوست ماحول کے لیے اصلاحات پر تیزی سے عملدرآمد کیا جائے.