اسلام آباد: وفاقی وزارتِ تجارت نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر طورخم اور چمن تجارتی گزرگاہوں کو مرحلہ وار کھولنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ یہ اقدام وزارتِ خارجہ کی مشاورت سے کیا گیا ہے، جس کا مقصد افغانستان میں گزشتہ 50 روز سے بارڈر بندش کے باعث پیدا ہونے والی غذائی اشیاء اور ادویات کی قلت کو کم کرنا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارتِ تجارت نے ایف بی آر کے ممبر کسٹمز (آپریشنز)، اسلام آباد اور ڈائریکٹر جنرل ٹرانزٹ ٹریڈ کراچی کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے، جس میں انھیں ہدایت کی گئی ہے کہ اقوامِ متحدہ کی انسان دوست امداد پر مشتمل کارگو کی آمد و رفت میں مکمل سہولت فراہم کی جائے۔
مراسلے کے مطابق تین مرحلوں میں کنٹینرز کی کلیئرنس کا فیصلہ کیا گیا ہے:
1. پہلا مرحلہ: خوراک سے بھرپور کنٹینرز کو کلیئر کیا جائے گا۔
2. دوسرا مرحلہ: ادویات اور طبی آلات پر مشتمل کنٹینرز کی کلیئرنس کی جائے گی۔
3. تیسرا مرحلہ: دیگر ضروری اشیاء، جن میں طلبہ اور اساتذہ کے لیے کِٹس شامل ہیں، کو مرحلہ وار کلیئر کیا جائے گا۔
وزارت نے متعلقہ اداروں سے کہا ہے کہ کنٹینرز کی کلیئرنس اور ترسیل کے لیے تمام ضروری کارروائی فوری طور پر مکمل کی جائے تاکہ یہ امدادی سامان چمن اور طورخم کے راستے افغانستان بھیجا جا سکے۔
یاد رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدہ صورتحال کے باعث 12 اکتوبر 2025 سے تمام تجارتی گزرگاہیں ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے بند تھیں.